اسراف سے اعراض
تحریر۔۔۔حمیراعلیم
2005 ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔اسراف سے اعراض ۔۔۔تحریر۔۔۔حمیراعلیم)میں الھدی میں کلاس لے رہی تھی جب اسراف کے متعلق آیات پڑھیں تو ڈاکٹر فرحت ہاشمی نے ایک لیدر کا شولڈر بیگ ٹائپ شادی کارڈ دکھایا جس میں ہر ایونٹ کے لیے الگ فولڈر تھا۔اس کے بعد بھی کئی ایسے کارڈز اور انوائٹس دیکھے جن پر لاکھوں روپے خرچ کیے گئے تھے۔قیمتی پتھر، سونے چاندی کے سکے، پرفیوم اور نجانے کیا کیا ایک دعوت نامے کے اندر دیا جا رہا ہے۔صرف ڈیکوریشن پر کروڑوں خرچ کر دئیے جاتے ہیں۔اور وہ پھول چند گھنٹے بعد ہی مرجھا جاتے ہیں۔کپڑے، کھانا اور جہیز پر جو خرچ ہوتا ہے وہ الگ ہے ڈسٹینیشن ویڈنگ کے نام پر پورا مہینہ پی سی بھوربن میں200 کمرے ، اٹلی، دوبئی، سوئزرلینڈ میں قلعے بک کروائے جاتے ہیں۔پاکستان جیسے غریب مقروض ملک میں عام متوسط خاندان برات پر ڈالرز، موبائلز اور گھڑیوں کی برسات کرتے ہیں جس کے لیے 8 لاکھ فی گھنٹہ کرائے پر ہیلی کاپٹر لیا جاتا ہے۔امراء کی تو بات ہی الگ ہے۔
کسی کے پاس مال و دولت ہے تو وہ جیسے اور جہاں دل چاہے خرچ کرے مگر اسراف اور دکھاوے سے منع کیا گیا ہے۔وجہ جو لوگ افورڈ نہیں کر سکتے ان کی دل آزاری سے بچنا اور نظر بد سے حفاظت ہے۔لیکن ہمارے ہاں استطاعت ہو یا نہ ہو قرض لے کر شادی اور دیگر تقریبات پر پیسہ لٹانا ایک رواج بن چکا ہے۔اور اس پیسے کے خرچ کرنے کا مقصد صرف دوسروں کے سامنے ناک اونچی رکھنا ہوتا ہے۔یقین مانیے آپ من و سلوی بھی کھلا دیجئے جہیز میں گھر جہاز تک دے دیجئے لوگ خوش نہیں ہوں گے۔الٹا باتیں کریں گے حسد کریں گے۔یہی وجہ ہے کہ اکثر شادیاں ٹوٹ جاتی ہیں۔میں ایسی شادی کے بارے میں جانتی ہوں جس میں کپل نے دو سال تک فیملیز کو شادی کے لیے آمادہ کیا دوبئی سے ساری شاپنگ ہوئی ڈیسٹینیشن ویڈنگ تھی لیکن ولیمے والے دن ہی طلاق ہو گئی۔
یہی کچھ جنید صفدر کے ساتھ بھی ہوا۔شادی ختم ہونے کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔کپل کا کمپیٹیبل نہ ہونا، سسرالی مداخلت، مالی مسائل یا کچھ اور لیکن نظر لگنا ایک بڑی وجہ ہے۔نبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا ہے: ” نظر اونٹ کو ہانڈی میں اور انسان کو قبر میں اتار دیتی ہے۔”سلسلہ الصحیحہ 323
اس لیے کوشش کیجئے اپنی خوشیاں مناتے ہوئے دکھاوے سے اعراض برتیں۔