Daily Roshni News

اسلام آباد میں ایک پیر ہے جو سوہاوہ پیر کہلاتا ہے

اسلام آباد میں ایک پیر ہے جو سوہاوہ پیر کہلاتا ہے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوزانٹرنیشنل )خرگوش کے کان اس کی جان بچانے کے لئے ہوتے ہیں ۔۔۔۔ گوش کان کو کہتے ہیں اور خر گدھے کو،   گدھے کا کان صرف گدھے کے سر ہی کے ساتھ نہیں پایا جاتا ،  یہ خرگوش کے سر کے ساتھ بھی پایا جاتا ہے اس لئے اس چھوٹے سے معصوم نظر آنے والے جانور کو خرگوش کہتے ہیں  یعنی گدھے کے کانوں والا ۔ کچھ لوگ خرگوش ہوتے ہیں جو سرگوشیاں سن لیتے ہیں اسلام آباد میں ایک پیر ہے جو سوہاوہ پیر کہلاتا ہے یہاں چیڑھ کے درخت سرگوشیاں کرتے ہیں سرگوشیاں کرتے ہوئے پائنز کے درختوں کو whispering pines کہتے ہیں   اور شہزاد اکبر ان سرگوشیوں کو ٹی وی پریس کانفرنس میں بیان کرتا ہے اللہ نے بہت پہلے کہا تھا کہ آدم اس درخت کے پاس نہ جانا یہ فیملی ٹری ہے یہ گندم کا پودا نہ تھا گندم کے پودے سے تو جسم چھپانا بڑا مشکل ہوتا ہے ہر وہ لفظ جس کے آخری تین حروف ine  ( آئین ) ہوتے ہیں وہ رب اپنے خاص اختیار میں رکھتا ہے اس لئے ہمیں چاہیئے کہ ہم اللہ کے آئین کو لاگو کریں ورنہ پاکستان کے شہباز تہمیناؤں کے کہنے پر حرام کا مال لیکر سرگوشیاں کرتے ہوئے پائنز میں چھپتے رہیں گے اللہ کو اکبر اس لئے کہتے ہیں کہ وہ متکبر ہے اکثر لوگ الٹے ہاتھ سے اپنے جسم کی  صفائی کرتے ہیں اگر ہم الٹے ہاتھ کو غور سے پڑھیں تو سب ہی انسانوں کے ہاتھ پر ایک ہی کوڈ لکھا ہے وہ ہے 81 یعنی جب eat win کر جائے یعنی کھانا ہضم ہوجائے رات کو ایک فقیر آیا تھا آتے ساتھ کہنے لگا انگلینڈ مین اب ایک اور الطاف بھائی تقریر کیا کرئے گا شاید اس کا اشارہ شریف برادران کی جانب تھا فقیر اپنی نوعمری میں مارگلہ کے جنگلوں میں گھوما کرتا تھا کیونکہ یہ ہمالیہ کے پہلے قدم ہیں ان پہاڑیوں کو hamalayas stairs کہتے ہیں کسی پکے سے پکے انگریزکے بچے کو بھی اس کا علم نہیں ہے کہ stair کے آخری تین حروف سے ہوا چلنی شروع ہوجاتی ہے کیونکہ سیڑھی کے آخرمیں بلندی پر ہوا چل رہی ہوتی ہے اور ہوا whispering pines کی سرگوشیاں سن لیتی ہے اور ٹیٹیوں کے نمبر اسلام آباد کی ٖفضا میں سنبل کی روئی کی طرح دور تک پھیل جاتے ہیں قدرت یعنی نیچر ایک بھلے آدمی کو بھی اتنی ہی دلکش نظرآتی ہے جتنی ایک کرپٹ منی لانڈر کو اس لئے بھلا مانس قدرت دیکھ کر اللہ اللہ کرنے لگتا ہے اور کرپٹ منی لانڈر اس نیچر کو اپنانے کے لئے پہاڑیوں سے اتر کر کرپشن کا بازار گرم کرنے لگتا ہے تاکہ تہمینہ کھر کو شریف ثابت کرکے یہاں سرکاری فائلز دیکھنے کے لئے رکھ سکے ۔ ہر بندے کی انگریزی اتنی اچھی نہیں ہوتی کہ وہ احکامات اچھے الفاظ میں لکھ سکے اس لئے بہت سے لوگ سرکاری فائلز گھر لے جاتے ہیں اور ایک تجربہ کارعورت اچھی انگریزی میں ڈرافٹ لکھواتی ہے مجھے ایک حکیم نے ایک معجون کھانے کو دیا تھا اور کہا تھا کہ سیاسی گفتگو سے مکمل پرہیز کیا کرؤ معجون اس لئے جیب میں رکھ لیا کہ مجنون اور معجون ایک جیسے ہی لفظ ہوتے ہیں مگر سیاسی باتوں سے پرہیز پر ٹال گیا تھا مگر پھر شہزاد اکبر اپنے نو حرفوں کے ساتھ جب پریس کانفرنس کرنے لگتا ہے تو فقیر خرگوش کی طرح سننے لگتا ہے اس پوری پریس کانفرنس میں سب سے اچھا لفظ سرگوشیاں کرتے ہوئے صنوبر تھے فقیر سمجھتا تھا کہ ان کی سرگوشیاں صرف فقیر ہی سن پاتے ہیں مگرجب یہ لفظ ٹی وی پرسنا تو چکر چڑھ گئے کہ دنیا داروں کو کتنا علم ہے نیچر کا

Loading