سعودی عرب کا کہنا ہے کہ حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی تھا۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو 31 جولائی کو تہران میں میزائل حملے میں شہید کیا گیاتھا، وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری کے لیے تہران میں موجود تھے۔
ایران کی جانب سے حملے کا الزام اسرائیل اور امریکا پر عائد کیا گیا ہے تاہم اسرائیل نے تاحال اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دیا۔
اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے مشترکہ اعلامیے میں غاصب اسرائیل کو اسماعیل ہنیہ کے قتل کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
دوسری جانب سعودی نائب وزیرخارجہ ولیدالخوریجی نے اوآئی سی اجلاس کےدوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ملک کی خودمختاری اوراندرونی معاملات میں مداخلت کومسترد کرتے ہیں اور اسماعیل ہنیہ کا قتل ایران کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی تھا۔
واضح رہے کہ یحییٰ السنوار فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس کے سیاسی دفتر کے نئے سربراہ بن گئے ہیں۔