افغانستان کی صورتحال پر پاکستان، ایران، روس اور چین سر جوڑ کر بیٹھیں گے۔
سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان کے معاملے پر آج روس میں 4 ملکوں کا غیر معمولی اجلاس ہو گا، اجلاس میں پاکستان، ایران، روس اور چین کے نمائندے شریک ہوں گے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان کریں گے، اجلاس میں افغانستان کی صورتحال، علاقائی سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر گفتگو ہو گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک کی جانب سے افغانستان میں کسی بیرونی غیر ملکی اڈے کے قیام کی مخالفت کی تجدید کی جائے گی، اس کے علاوہ 1988کے پابندیوں کے نظام میں زمینی حقائق کے تناظر میں ایڈجسٹمنٹ کی ضرورت پر زور دیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں ممالک طالبان رہنماؤں کے سفری استثنیٰ کے معاملے پر دہرے معیار سے متعلق بھی گفتگو کریں گے، پاکستان بین الاقوامی برادری سے افغانستان کے لیے ہنگامی انسانی امداد بڑھانے کا مطالبہ کرےگا۔
سفارتی ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان افغانستان کی سرزمین پر دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا معاملہ اٹھائےگا، محمد صادق افغانستان سےکالعدم دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کریں گے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں افغانستان سے دہشت گردوں کی بھرتیوں، اسلحہ فراہمی، فنڈنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا جائےگا، پاکستان افغانستان میں کالعدم بی ایل اے، ٹی ٹی پی اور جیش العدل کی محفوظ پناہ گاہوں، تربیتی مراکز اور انفرا اسٹرکچر کے خاتمے کا مطالبہ کرے گا۔
سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ چاروں ممالک باہمی علاقائی منسلکی، انسداد منشیات، انسداد اسمگلنگ اور ترقیاتی منصوبوں پر زور دیں گے، چاروں ملک انسانی حقوق بالخصوص خواتین، بچوں کے حقوق کی بحالی اور لڑکیوں کی تعلیم و روزگار پر زور دیں گے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ اجلاس میں پاکستان، روس، چین اور ایران افغانستان میں جامع اور وسیع البنیاد حکومت کے قیام پر بھی زور دیں گے، پاکستان افغان مہاجرین کی جلد از جلد و باعزت واپسی پر بھی زور دے گا۔
اس کے علاوہ اجلاس میں چاروں ممالک افغانستان کے منجمد بین الاقوامی اثاثہ جات کی بحالی پر بھی زور دیں گے، افغان حکومت کے ساتھ سفارتی تعلقات میں مزید بہتری پر بھی بات چیت کی جائےگی۔