Daily Roshni News

انسانی تخلیق کے 5 سائنسی مراحل — قرآن کی روشنی میں

انسانی تخلیق کے 5 سائنسی مراحل — قرآن کی روشنی میں

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )قرآن مجید انسان کو محض ایک جسم نہیں بلکہ ایک سوچا سمجھا، تدریجی اور مقصد کے تحت پیدا کیا گیا وجود قرار دیتا ہے۔ جدید سائنس بھی آج اس حقیقت کو تسلیم کرتی ہے کہ انسان کی تخلیق ایک مرحلہ وار عمل ہے، جو نہایت نظم اور حکمت پر مبنی ہے۔ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ یہ تمام مراحل قرآن مجید میں صدیوں پہلے بیان کر دیے گئے تھے، جب نہ مائیکروسکوپ تھا اور نہ جدید ایمبریالوجی۔

نطفہ (Sperm + Ovum)

قرآن کہتا ہے:

“پھر ہم نے انسان کو نطفہ بنایا ایک محفوظ جگہ میں” (المؤمنون: 13)

آج سائنس ثابت کرتی ہے کہ نطفہ رحم مادر میں محفوظ ماحول میں نشوونما پاتا ہے۔

علقہ (Leech-like structure)

“پھر نطفہ کو علقہ بنایا” (المؤمنون: 14)

علقہ کی لغوی تشریح جونک جیسی چیز ہے، اور جدید ایمبریو کی شکل واقعی جونک سے مشابہ ہوتی ہے۔

مضغہ (Chewed-like lump)

اسی آیت میں آگے ہے:

“پھر علقہ کو مضغہ بنایا”

یہ مرحلہ دانتوں سے چبائے گئے گوشت جیسا دکھائی دیتا ہے، جو آج کے الٹراساؤنڈ سے واضح ہے۔

ہڈیوں کی تشکیل

“پھر مضغہ سے ہڈیاں بنائیں”

سائنس کے مطابق پہلے اسکیلیٹن بنتا ہے، پھر عضلات۔

گوشت کا لباس

“پھر ہڈیوں پر گوشت چڑھایا”

یہ ترتیب بعینہٖ وہی ہے جو جدید میڈیکل سائنس بتاتی ہے۔

نبی کریم ﷺ نے بھی فرمایا:

“تم میں سے ہر ایک کی تخلیق اس کی ماں کے پیٹ میں چالیس دن نطفہ رہتی ہے…” (صحیح بخاری)

یہ سب محض اتفاق نہیں، بلکہ اس رب کی نشانیاں ہیں جو علمِ مطلق رکھتا ہے۔

قرآن سائنس کی کتاب نہیں، مگر سائنس کو غلط بھی ثابت نہیں کرتا — بلکہ رہنمائی دیتا ہے۔

#سائنس_قرآن #قرآن_اور_سائنس #انسانی_تخلیق #اسلام_اور_علم #ایمان_و_تحقیق

Loading