Daily Roshni News

اپنے پاؤں کا خیال، اپنے چہرے کی طرح کیجئے..!

اپنے پاؤں کا خیال، اپنے چہرے کی طرح کیجئے..!

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )دل تو چاہ رہا ہے صاف کہہ دوں آپ کے پاؤں کی اہمیت آپ کے چہرے سے بھی کہیں زیادہ ہے، لیکن چلیے چہرے سے کم نہ سہی، برابر ہی مان لیجئے۔ کیونکہ جس طرح آپ کا چہرہ آپ کی پہچان ہے، ویسے ہی آپ کے پاؤں آپ کی صحت کی بنیاد ہیں۔ یہ ہی وہ فاؤنڈیشن ہیں جن پر آپ کا پورا جسم کھڑا ہے۔ اگر بنیاد ہی کمزور ہو تو ساری عمارت ڈولنے لگتی ہے۔

پاؤں انسانی جسم کا وہ حصہ ہیں

جن میں 26 ہڈیاں، 33 جوڑ اور 100 سے زیادہ عضلات، رباط اور رگیں کام کرتی ہیں۔ یہ دن بھر آپ کا بوجھ اٹھاتے ہیں، زمین کی سختی سہتے ہیں، پھر بھی ہم ان کی صفائی، مساج، ورزش یا آرام کی فکر نہیں کرتے۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ اگر پاؤں ٹھیک نہ ہوں، تو ٹخنے، گھٹنے، کمر، حتیٰ کہ گردن تک درد کرنے لگتی ہے۔ اس لیے اب وقت ہے کہ ہم ان کی حفاظت کریں، جس طرح چہرے کو روز دھوتے، صاف کرتے اور کریمیں لگاتے ہیں۔

کئی لوگوں کو ‘فلیٹ فیٹ’ کی شکایت ہوتی ہے، یعنی پاؤں کے تلوے کے اندر جو قوس ہوتی ہے، وہ سیدھی ہو جاتی ہے۔ اس کی وجہ سے پاؤں تھکنے لگتے ہیں، چلنا دشوار ہوتا ہے، اور گھٹنوں یا ریڑھ کی ہڈی میں بھی کھچاؤ آ جاتا ہے۔ اگر آپ کو بھی پاؤں میں بار بار درد رہتا ہے، تو اسے معمولی نہ سمجھیں۔ یہ درد آپ کے جسم کے کسی بڑے مسئلے کا ابتدائی اشارہ بھی ہو سکتا ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ ان پیارے پاؤں کی دیکھ بھال کیسے کریں؟ ایک سادہ اور آزمودہ طریقہ ہے ورزش جس کے لیے لکڑی کا ایک اضافی بیلن  پر  دونوں پاؤں رکھ کر چلانا ہے جیسے روٹی پکاتے ہوئے ہاتھ سے چلاتے ہیں .

اس بیلن کو قالین پر رکھیں، دونوں پاؤں اس پر

رکھ کر آہستہ آہستہ آگے پیچھے چلائیں۔ پانچ بار روز کریں، ہر نماز سے پہلے تین منٹ۔ اگر گھٹنوں یا ٹخنوں میں درد ہے، تو یہ عمل بہت مفید ہے۔ ساتھ ہی ایک چھوٹی پلاسٹک کی بوتل کو پانی سے بھر کر فریز کریں اور دن میں دو تین بار پاؤں کے نیچے رکھ کر رول کریں۔ یہ طریقہ نہ صرف خون کی گردش بہتر بناتا ہے بلکہ ورم اور سوجن کو بھی کم کرتا ہے۔

ایک اور دلچسپ مشورہ ہے کہ اپنے دونوں پیروں سے A سے Z تک لکھیں ۔ جی ہاں، بیٹھ  یا لیٹ کر اپنے پاؤں سے ہوا میں A B C D لکھنے کی کوشش کریں۔ یہ ایک مزے دار اور فائدہ مند مشق ہے جس سے پاؤں کے تمام عضلات حرکت میں آ جاتے ہیں۔ اس سے موچ، اکڑن اور تھکن دور ہوتی ہے۔ ہفتے میں دو بار گرم پانی میں تھوڑا سا تیل اور نمک (ایپسم سالٹ ہو تو اور بہتر) ڈال کر پاؤں ڈبونا نہ بھولیں۔ یہ قدرتی ڈیٹاکس ہے، جس سے سوجن، درد اور تھکن سب کچھ ختم ہو جاتا ہے۔

پاؤں کی ایڑیاں اگر پھٹنے لگی ہوں،

تو یہ ایک واضح اشارہ ہے کہ آپ پانی کم پی رہے ہیں۔ اپنی جسمانی وزن کے حساب سے پانی پینے کا فارمولا یاد رکھیں: 30 ایم ایل پانی فی کلو وزن۔ یعنی اگر وزن 70 کلو ہے تو روزانہ کم از کم سوا دو لیٹر پانی ضروری ہے۔ خالی پانی پینے سے جی اکتائے تو اس میں لیموں، پودینہ، یا پھلوں کا ذائقہ شامل کریں۔ غذا میں یخنی، پتلی دالیں، اور قبض دور کرنے والی سبزیاں شامل کریں۔ کیونکہ جسم سے زہریلے مادے نکلیں گے تو ہی پاؤں صحت مند رہیں گے۔

اللہ ، آپ کو آسانیاں عطا فرمائے

یاد رکھیں، اگر آپ کے پاؤں ٹھیک ہیں تو ٹخنے، گھٹنے، کمر، حتیٰ کہ دل و دماغ تک سکون میں رہیں گے۔ صرف پاؤں کے لیے اگر آپ نے یہ چند اقدامات کر لیے، تو یقین کیجئے، آپ کی پوری صحت بحال ہو سکتی ہے۔

آخر میں صرف یہی عرض ہے کہ آئندہ جب بھی

آپ آئینے میں اپنا چہرہ دیکھیں، تو ایک نظر اپنے پیروں پر بھی ڈالیں، اور انہیں وہی وقت، وہی توجہ اور وہی محبت دیں جو آپ روز اپنے چہرے کو دیتے ہیں۔ کیونکہ یہی آپ کے جسم کی بنیاد ہیں۔

جاوید اختر آرائیں

26 مئی 2025

#جاوید_اختر_آرائیں

Loading