21 جون…… آج شہناز بیگم کا 72 واں یوم پیدائش ہے۔
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )شہناز رحمت اللہ، بنگلہ دیشی گلوکارہ ہیں۔ ان کے قابل ذکر گانے “سوہنی دھرتی اللہ رکھے” “جیوے جیوے پاکستان”، ایک بار جیتے دے نا امار چھوٹو سونار گئے، جے چلو درشتیر شمانے اور ایک تارا توئی دیشیر کوتھا ہیں۔
1953 میں ڈھاکہ میں ایم فضل الحق اور آسیہ حق کے ہاں پیدا ہونے والی شہناز بیگم نے بہت چھوٹی عمر میں ہی موسیقی سیکھنا شروع کردی۔ کھیلا گھر کی فنکارہ کے طور پر، انہوں نے 1964 میں اس وقت کے ریڈیو پاکستان کے زیر اہتمام بچوں کے موسیقی کے مقابلے میں چیمپیئن بن کر پہلی قومی شناخت حاصل کی۔
ان کے بھائی انور پرویز، جو ایک مشہور میوزک کمپوزر ہیں، نے انہیں نوعمری میں ہی ریڈیو کی تجارتی دنیا میں امی پرتھیبیرے گانے کے ذریعے وقفہ دیا۔ کچھ ہی عرصے میں شہناز بیگم نے کچھ دلکش دھنیں پیش کر کے پاکستان کے دونوں حصوں میں کافی مقبولیت حاصل کر لی۔
انہوں نے بنگلہ اور اردو فلموں میں بیک وقت آواز دی اور گیتوں اور غزلوں پر اپنی پہلی ایل پی ریلیز کی، جسے سہیل رعنا نے اس وقت کے مغربی پاکستان سے کمپوز کیا تھا، جو ہر وقت کی پسندیدہ ہے۔ مزید برآں، وہ لائیو کنسرٹس میں غزلیں پیش کر کے سامعین کو مسحور کرتی تھیں۔
لیکن، یہ مقبولیت اس کے کیریئر میں ایک بڑی مصیبت کے طور پر ظاہر ہوئی. آزادی کے بعد ان پر 1971 میں اس وقت کے مغربی پاکستان میں جیوے جیوے پاکستان اور سوہنی دھرتی اللہ رکھے کے عنوان سے اردو میں دو حب الوطنی کے گیت گانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔
شہناز نے بنگلہ دیشی اور پاکستانی فلموں میں گانے گائے۔ ان کی گائیکی کا بنیادی شعبہ جدید گیت اور حب الوطنی کے گیتوں پر مشتمل ہے۔ وہ 1960 کی دہائی کے وسط میں ڈھاکہ میں ایک گلوکارہ کے طور پر ابھریں۔ 1960 کی دہائی کے آخر اور 1970 کی دہائی کے اوائل میں، انہوں نے حب الوطنی کے گیت گائے جیسے سوہنی دھرتی اللہ رکھے اور جیوے جیوے پاکستان۔ انہوں نے ثمینہ چوہدری کے ساتھ میگھ رودور کے نام سے ایک البم ریلیز کیا ہے جس میں انہوں نے شفیق توہین کے کمپوز کردہ چھ گانے گائے ہیں۔ اداکار ظفر اقبال اور میوزک ڈائریکٹر انور پرویز شہناز کے بھائی ہیں۔
وہ 23 مارچ 2019 کو ڈھاکہ میں دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئیں۔
ان کے چند ہٹ گانے یہ ہیں:
- جیوے جیوے جیوے پاکستان
- سوہنی دھرتی اللہ رکھے قدم قدم آباد تجھے
- موج بڑھے یا آندھی آئے
- آس بندھی گھر آئے
- کس کے لیئے فضا کو سجاتی ہے چاندنی
- نرم کونپل پہ شبنم کی موتی۔
- رنجش ہی سہی دل دکھانے کے لیے آ۔
- ندیا اور پتوار اسی کی اور اسی کی نیئا
اور بہت سے ہٹ بنگالی گانے۔ ۔۔۔۔