اہم خبر: سائنس دانوں نے ایک ایسا نیا رنگ دریافت کر لیا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا — “او لو (Olo)”
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ایک حیران کن سائنسی پیش رفت میں محققین نے ایک بالکل نیا رنگ دریافت کیا ہے جسے “او لو (Olo)” کا نام دیا گیا ہے — یہ رنگ انسانی آنکھ کے لیے بالکل نیا تجربہ ہے، جو پہلے کبھی ممکن نہیں تھا۔
یہ کسی موجودہ رنگ کا سایہ یا امتزاج نہیں بلکہ ایک بالکل منفرد مظہر ہے، جو جدید لیزر ٹیکنالوجی کی مدد سے ممکن ہوا۔ سائنس دانوں نے مخصوص زاویوں پر ایک دوسرے کو کاٹتی ہوئی لیزر شعاعوں کو اس طرح منظم کیا کہ آنکھ کے ریٹینا میں ایک غیر معمولی ردِعمل پیدا ہوا — ایسا ردِعمل جو دماغ کے عام رنگ پہچاننے والے نظام کو بائی پاس کر دیتا ہے۔
اس کا نتیجہ ایک “ممنوعہ رنگ (forbidden color)” کی صورت میں سامنے آیا — روشنی کی ان فریکوئنسیز کا امتزاج جو عام طور پر ایک دوسرے کو منسوخ کر دیتی ہیں، مگر اب پہلی بار نظر آنے لگیں۔
“او لو” نہ تو قدرت میں پایا جاتا ہے، نہ اس کی نقل کسی اسکرین یا رنگین روغن سے ممکن ہے۔ یہ صرف سختی سے قابو میں رکھی گئی لیبارٹری کی حالتوں میں ہی دیکھا جا سکتا ہے۔
یہ حیران کن دریافت ہماری بینائی کی سمجھ کو بدل سکتی ہے اور مستقبل میں نیورو سائنس، بصری ٹیکنالوجی اور دیگر شعبوں میں انقلابی پیش رفت کا باعث بن سکتی ہے۔
یعنی اب دکھائی دینے والے رنگوں کا دائرہ وسیع ہو گیا ہے۔
ڈاکٹر جاوید افضل
![]()

