Daily Roshni News

بجلی کے بل میں کمی لائی جا سکتی ہے۔۔ تحریر۔۔۔ مشکورالرحمنٰ

بجلی کے بل میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

تحریر۔۔۔مشکورالرحمنٰ

قسط نمبر2

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ بجلی کے بل میں کمی لائی جا سکتی ہے۔۔ تحریر۔۔۔ مشکورالرحمنٰ)کر دیں۔ عام پنکھا تقریباً 120 واٹ کا ہوتا ہے، فالتو چلنے سے بجلی کے بل میں بھی اچھا خاصا اضافہ ہو جاتا ہے۔ عام بلب یا ٹیوب لائٹ کے مقابلے میں انرجی سیور بہت کم بجلی استعمال کرتے ہیں۔ اگر آپ ابھی بھی عام بلب یا ٹیوب لائٹ استعمال کرتے ہیں تو انہیں فوراً تبدیل کیجئے۔

برقی آلات خریدتے وقت  ایسے اپلائنسز خریدیں، جو کم سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں،  ایک عام بلب کی جگہ ایل ای ڈی بلب  اور انرجی سیور  بجلی کی بچت میں نمایاں بہتری لاتا ہے۔ اگر عام بلب ماہانہ ایک ہزار روپے کی بجلی خرچ کرتا ہے تو ایل ای ڈی میں یہ اوسط تین سے چار سو روپے ہوگی یعنی چھ سو فیصد بچت۔

ائرکنڈیشنر کا کم استعمال:

آج سے چند سال قبل تک  ائرکنڈیشنر صرف امیر کبیر گھرانوں کے پاس ہوتا تھا، لیکن اب تو لاکھوں گھروں میں اس کا استعمال شروع ہو گیا ہے۔ ائرکنڈیشنر بھی لوڈشیڈنگ میں اضافے کا باعث ہیں۔ اگر AC کا استعمال کم کردیں، توانائی بحران کے حل میں مدد مل سکتی ہے اور بل بھی قابو میں رکھا جاسکتا ہے۔

سیلنگ فین یا پنکھا ایک کمرے کا درجہ حرارت 10 ڈگری تک کم کردیتا ہے۔ اس کے لیے وہ جتنی بجلی خرچ کرتا ہے وہ ایئرکنڈیشنر سے 90 فیصد کم ہوتی ہے۔  ایئر کنڈ یشنر چلتے وقت دروازے اور کھڑکیاں بند رکھے جائیں تاکہ تھرمو سٹیٹ بار بار آن آف نہ ہو جس سے کمپریسر زیادہ بجلی خرچ کرتا ہے۔

بجلی کی بچت کے لیے ایئرکنڈیشنر کی سروس سال میں کم از کم ایک مرتبہ ضروری ہے۔ اس سے اے سی کی کارکردگی بہتر رہتی ہے اور بجلی کم خرچ ہوتی ہے۔

پانی کا کفایت شعاراستعمال:

آجکل اکثر گھروں میں چھت پر پانی کی ٹینکیاں رکھی ہوتی ہیں جسے پمپ کے ذریعے بھرا جاتا ہے۔ آپ پانی احتیاط سے استعمال کریں گے تو آپ کا پانی کا پمپ بھی کم چلے گا۔

ایک اندازے کے مطابق نصف درجن پر مشتمل گھرانہ روزانہ 200 گیلن پانی صرف کرتا ہے جس میں سے نصف سے زائد پانی واش روم میں بہا دیا جاتا ہے۔

ریفریجریٹر  کا مناسب استعمال:

ٹھنڈے پانی کیلئے ریفریجریٹر کا دروازہ بار بار کھولنے کی بجائے واٹر کولر کا استعمال کریں۔ ہر بار ریفریجریٹر کا دروازہ کھولنے سے ایک آدھ ڈگری درجہ حرارت ضائع ہو جاتا ہے۔ بازار سے مناسب سائز کا واٹر کولر لے لیں، اس میں ٹھنڈا پانی ڈال کر استعمال کرتے رہیں۔ اس سے یفریجریٹر کو بھی آرام ملے گا۔اگر آپ کو بازار سے تازہ سبزیاں، گوشت بآسانی مل جاتی ہیں تو اپنے ریفریجریٹر کو خواہ مخواہ ان اشیاءسے نہ ٹھونسیں۔ گرم کھانوں کو رکھنے پر فریج کو دیر تک اور زیادہ تیزی سے کام کرنا پڑتا ہے۔آسان الفاظ میں آپ کا فریج ان گرم پکوانوں کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کے لیے زیادہ بجلی خرچ کرنے لگتا ہے جو بل میں بے پناہ اضافے کی شکل میں سامنے آتا ہے۔ اس کا حل یہ  ہے کہ اپنے گرم کھانوں کو پہلے کچن میں ہی ٹھنڈا کریں۔ اس کے بعد فریج میں رکھ دیں۔

استری اور واشنگ مشین:

استری کرتے وقت ملبوسات کی ترتیب لگا لیں، پہلے ان کپڑوں کو استری کیجئے جن میں زیادہ حرارت درکار ہوتی ہے، بعد میں عام کپڑوں کو استری کیجئے۔

اگر آپ کے پاس وقت ہے تو کپڑوں کو واشنگ مشین کی بجائے ہاتھ سے دھوئیں۔ گرمیوں کے ملبوسات ہلکے پھلکے ہوتے ہیں، جھاگ بنا کر کپڑوں کو ڈبو دیں اور دس پندرہ منٹ بعد کھنگال لیجئے۔ اسی طرح کپڑے دھونے کے بعد سکھانے کی لئے واشنگ مشین کے ڈرائیر  کا استعمال نہ کریں اور دھوپ میں پھیلا دیں۔

لیونگ روم:

گھر میں زیادہ دیر استعمال میں رہنے والا کمرہ بیٹھک (Living Room)ہوتا ہے، اس لئے اگر آپ توانائی کی بچت کرنا چاہتے ہیں تو سب سے زیادہ اسی پر توجہ دیں۔دن کے وقت پاکستان کے تقریباً تمام حصوں میں قدرتی روشنی وافر مقدار میں  ہوتی ہے۔ بیٹھک کے کمرے کو اس طرح ڈیزائن کریں کہ قدرتی روشنی اور ہوا بآسانی پہنچے۔  

کام کاج کے اقات:

 رات کو جلدی سونا اور صبح جلدی اٹھنا ایک سنہری اصول ہے جس کے بے شمار فائدے ہیں۔ دیگر فوائد کے علاوہ سورج کی روشنی کا بھرپور استعمال  بہت مفید ہے۔ اگر ہم بحیثیت قوم خریداری دن کی روشنی میں کر لیں اور مارکیٹیں شام کو بند ہو جائیں تو تقریباً 1200 میگاواٹ بجلی کی بچت ہو سکتی ہے جس سے بجلی کا شارٹ فال کم ہونے سے لوڈشیڈنگ نصف رہ جائے گی۔

موشن سینسر  کا استعمال:

اگر آپ کے گھر والے کسی لائٹ کو بند کرنے کی زحمت نہیں کرتے تو اس کا بہتر حل موشن ڈیٹیکٹرز کا استعمال ہے، بازار میں بڑی دکانوں سے یہ عام مل جاتے ہیں۔ یہ سینسر اُسی وقت کام کرتے ہیں جب کوئی کمرے میں موجود ہو اور کمرے میں کسی کے نہ ہونے پر روشنی بند کردیتے ہیں، اس طرح کے سینسر سے لائٹ کے ذریعے ضائع ہونے والی 30 فیصد تک بجلی کی بچت کی جاسکتی ہے جو بل میں نمایاں کمی لاتی ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اگست 2020

Loading