Daily Roshni News

بگ بینگ کا نام “بگ بینگ” کیوں پڑا؟

بگ بینگ کا نام “بگ بینگ” کیوں پڑا؟

بگ بینگ کا اصل نام کیا ہے؟

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )بگ بینگ کے نظریے کو اکثر ایک explosion (دھماکے) کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، مگر یہ وضاحت نہ صرف سادہ ہے بلکہ حقیقت سے بھی کوسوں دور ہے۔ بگ بینگ کی اصطلاح دراصل کائنات کے آغاز کی ایک جامع وضاحت ہے جس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ کسی explosion (دھماکے) سے شروع ہوا۔ اس تصور کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے ہمیں چند اہم نکات کو مدنظر رکھنا ضروری ہے۔

پہلی بات، explosion (دھماکہ) کسی material (مواد) کی موجودگی میں ہوتا ہے، جو بگ بینگ کے وقت موجود نہیں تھا۔ اس نظریے کے مطابق، تمام کائنات کی توانائی اور material (مواد) ایک انتہائی dense (کثیف) اور hot (گرم) حالت میں مرکوز تھی، جس کو ایک نقطے کے طور پر تصور کیا جاتا ہے۔ اس نقطے کے اندر نہ space تھا نہ time، بلکہ یہ space اور time کا آغاز تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس کو ایک روایتی explosion کہنا غلط ہے، کیونکہ اس کے لیے time، space اور material کا موجود ہونا ضروری ہے، جو بگ بینگ سے پہلے موجود نہیں تھے۔دوسری بات، بگ بینگ کے لیے کسی خارجی trigger (محرک) کی ضرورت بھی نہیں تھی، کیونکہ اس وقت کائنات ہی وجود میں نہیں آئی تھی کہ اس کو کسی چیز سے متاثر کیا جا سکتا۔ بگ بینگ ایک قدرتی عمل تھا جو کائنات کے اندرونی قوانین کے مطابق ہوا۔اس نظریے کا اصل نام “Primeval Atom” تھا، جس کو Fred Hoyle نے طنزیہ طور پر “بگ بینگ” کہا، اور یہ نام مشہور ہوگیا۔ مگر سائنسی برادری میں اس کو کائنات کے expansion (پھیلاؤ) کے نظریے کے طور پر جانا جاتا ہے،۔

سر جرار جعفری

Loading