Daily Roshni News

‏بیوی شوھر کو کیسے بادشاہ بنا کر اسکی ملکہ بن سکتی ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

‏بیوی شوھر کو کیسے بادشاہ بنا کر اسکی ملکہ بن سکتی ھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )بیوی کو یہ زیب نہیں دیتا کہ وہ اپنے شوہر کی تحقیر کرے۔

اس کا شوہر کیسا بھی ہو بہرحال اپنی بیوی کی تکیہ گاہ ہے۔

بیوی کی ذمہ داری ہے کہ

وہ اپنے شوہر کی ایسی حفاظت کرے کہ اس پر تکیہ کرسکے۔

‏اگر آپ نے اس طرح اپنے گھر کو بسایا تو جان لیں کہ آپ نے اپنی خوش بختی کے ایک بنیادی رکن کی حفاظت کرلی ہے۔

شوہر کو خوش رکھنے کے 101طریقے ہیں اگر کوئی بیوی چاہتی ہے کہ اس کی ازدواجی زندگی خوشگوار گزرے اور وہ ان طریقوں پر 50فیصد بھی عمل کر لے تو یقینا اس کی زندگی بہتر گزرے گی۔

‏ان طریقوں میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

اپنے شوہر کے مشاغل میں شمولیت کرنا، شوہر کے کام کی تعریف کرنا،

گھر ایسا بناﺅ کہ

جہاں کام سے تھکا ہوا شوہر آکر سکون محسوس کرے،

شوہر کی مسکراہٹ کا مسکراہٹ سے جواب دینا، شوہر کی سلامتی کی فکر کرنا اور دعا کی صورت میں اظہار کرنا،

‏گھر کی صفائی کے دوران شوہر کی رکھی ہوئی چیزوں کی حفاظت کرنا

اور انھیں سلیقے سے رکھنا،

شوہر کے ساتھ اکٹھے سفر کرنا،

گھر پر شوہر کو تنہا نہ چھوڑنا،

شوہر سے اپنی دلی بات کا اظہار کرنا،

یہ انتظار نہیں کرتے رہنا کہ شوہر خود آپ کے دل کی بات کو سمجھے بلکہ

خود اظہار کرنا،

‏شوہر کی پسند کی اشیاءکی خریداری کرنا،

شوہر کی پسند کی خوراک تیار کرنا،

شوہر کو خود سے اپنی جانب راغب کرنا، شوہر سے مل کر مستقبل کے پلان تیار کرنا، کسی شک و شبہ کی صورت میں شک کا فائدہ شوہر کو دینا،

شوہر کو گھر کا سربراہ سمجھنا،

اپنی کی گئی کوتاہی پر شوہر سے معذرت کرنا،

‏شوہر سے کیے گئے وعدے کو پورا کرنا، تھکاوٹ کی صورت میں شوہر کے پاﺅں دھونا، بیڈ روم کو شوہر کی پسند کے مطابق ترتیب دینا،

دفتر جانے سے پہلے محبت کا اظہار کرنا،گھر میں موجودگی کی صورت میں شوہر کی پسند کے ریڈیو یا ٹی وی پروگرام چلانا،

‏اگر شوہر سے کوئی کوتاہی یا زیادتی ہو جائے تو فراغ دلی سے اسے درگزر کرنا،

شوہر سے کوئی بات پوشیدہ نہ رکھنا، گھر پر آئے عزیزوں اور رشتہ داروں کی موجودگی میں پہلے سے زیادہ شوہر پر توجہ دینا،

شوہر کی چیزوں کی خود سے حفاظت کرنا، اکٹھے عبادت کرنا،

‏فارغ اوقات میں شوہر کے بالوں میں انگلیاں پھیرنا، خود کو شوہر سے منسوب کرنا، دوسروں کی موجودگی میں شوہر کی کسی بات کی مخالفت نہ کرنا،

شوہر کی غیر موجودگی میں اس کی کسی بات کا دفاع کرنا،

شوہر کی بیماری کی صورت میں ان کاخاص خیال رکھنا،

شوہرسےگفتگو کرتے ہوئے ان کی آنکھوں میں جھانکنا،

‏، شوہر کی ہر بات پر اعتماد کرنا،

، شوہر کا کسی اور سے موازنہ نہ کرنا،

دفتر جاتے ہوئے دروازے پر شوہر کو رخصت کرنا اور

دروازے پر مسکراہٹ سے استقبال کرنا،

شوہر کے کپڑوں کا خیال رکھنا،

کچھ باتوں کے لیے شوہر کے ساتھ” کوڈ ورڈز” بولنا،

شیو کے دوران شوہر کی مدد کرنا،

‏شوہر کی محبوب بننا نہ کہ اس کی ماں بننے کی کوشش کرنا،

شوہر کا دوست بننا،

شوہر کے لیے خود کو سنوارنا،

ازدواجی امور میں شوہر کو مایوس نہ کرنا، شوہر کی نصیحت کو سننا

اور عمل کرنا۔

ہو سکتا ہے کہ

بعض قارئین یہ اعتراض کریں کہ آپ نے صرف بیوی کی ذمہ داریاں بیان کی ہیں ۔

‏کیا شوہر کا کوئی فرض نہیں تو اس کے جواب میں عرض ہے

کہ اس مضمون میں ہم نے بیوی کے فرائض پر بات کی ہے اور یہی موضوعِ بحث ہے۔ آخر میں ایک بات کہنا بہت ضروری ہے کہ

وہ بیویاں جو اپنے شوہروں کو “غلام “بنا کر رکھنا چاہتی ہیں

‏وہ آخر کار “باندی” بن جاتی ہیں

اور جو اپنے شوہر کو اپنا” بادشاہ” بناتی ہیں وہ” ملکہ “کے منصب پر فائز ہوتی ہیں.

آڈیمن-

جانیاں_✍️

Loading