ترکیہ کے اپوزیشن رہنما اور صدارتی امیدوار نے الیکشن میں روسی مداخلت کا الزام عائد کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ترکیہ کے اہم اپوزیشن رہنما اور پارلیمانی و صدارتی الیکشن میں ترک صدر طیب اردوان کے حریف کمال قلیچ نے الیکشن سے ایک روز قبل روس کی مداخلت کا الزام عائد کیا ہے۔
کمال قلیچ نے کہا کہ ان کے مخالفین کی جانب سے غیر ملکی ہیکرز کو جعلی ویڈیوز اور کچھ آڈیوز بنانے کے لیے ہائر کیا گیا ہے جس کا مقصد الیکشن سے قبل اپوزیشن کو بدنام کرنا ہے۔
کمال قلیچ نے مزید کہا کہ ڈئیر رشین فرینڈز، آپ لوگ سازشوں، سنسنی اور انتہائی جعلی مواد کے پیچھے ہیں جس نے آپ کے ملک کی حقیقت کھول دی ہے، اگر آپ 15 مئی کے بعد ہم سے دوستی رکھنا چاہتے ہیں تو ترک ریاست کو اپنا ہاتھ دیں۔
دوسری جانب ماسکو نے کمال قلیچ کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اسے الیکشن مہم کا ایک حصہ قرار دیا ہے۔
کریملن ترجمان نے کہا کہ وہ ترکیہ کے اپوزیشن رہنما کے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور باضابطہ طور پر بتاچکے ہیں کہ ترکیہ کے الیکشن میں مداخلت جیسی کوئی بات نہیں، اگر کسی نے کمال قلیچ کو ایسی کوئی اطلاع دی ہے تو وہ بھی سراسر جھوٹ ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ ترکیہ ایک انتہائی ذمہ دار ریاست ہے اور ماسکو ترکیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔