Daily Roshni News

تصوف میں فقیر کا مفہوم اللہ کا غلام ہے۔۔۔انتخاب۔۔۔محمد آفتا ب سیفی عظیمی (آسٹریا)

تصوف میں فقیر کا مفہوم اللہ کا غلام ہے

کائنات میں جو کچھ ہے وہ اللہ  ہی کا ہے۔

انتخاب۔۔۔محمد آفتا ب سیفی عظیمی (آسٹریا)

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔انتخاب۔۔۔محمد آفتاب سیفی عظیمی (آسٹریا)ہمارے معاشرے میں فقیر کی تعریف کچھ اس طرح کی جاتی ھے ایک ایسا فرد جو مخصوص حلیے میں اللہ کے نام پر مانگتا  ھے

تصوف میں فقیر کا مفہوم اللہ کا غلام ھے اللہ کا نوکر ھے ایسا غلام ایسا نوکر جو اللہ واسطے اللہ کے لیے ڈیوٹی سر انجام دیتا ھے جو اللہ کو الہ تصور کر کے اللہ ہی کا محتاج ہوتا ھے وہ اپنی تمام توقعات مخلوقات سے توڑ کر اللہ سے قائم کر لیتا ھے وہ اپنے وجود میں اللہ کا مشاہدہ کرتا ھے اس کے احساس کو شدت سے محسوس کرتا ھے وہ اللہ کے سسٹم میں اپنی بات نہیں کرتا وہ اللہ کی بات کرتا ھے اس کی بات کو اگے بڑھاتا ھے اس کی بات کو مخلوق خدا تک پہنچاتا ھے وہ اپنی ذات کی نفی کر کے اللہ کے احساس کو اپنے وجود میں روشن منور کرتا ھے زندگی کی ہر ہر حالت میں وہ اللہ ہی کو محیط پاتا ھے ذہن کی ہر ہر حرکت میں اللہ کے احساس کو محسوس کرتا ھے وہ اللہ کی سماعت سے سنتا ھے اللہ کی بصارت سے دیکھتا ھے اس کی گفتگو میں اللہ بولتا ھے اس کی گفتگو میں اللہ کے الفاظ ہوتے ھے اس کا جینا مرنا سونا جاگنا کھانا پینا بولنا چلنا لڑنا سب اللہ ہی کے لیے ہوتا ھے کیوں کہ وہ حقیقت سے واقف ہوتا ھے اس کا مشاہدہ ہوتا ھے اس کائنات۔ میں اس کا کچھ بھی نہیں ھے جو کچھ ھے وہ اللہ ہی کا ھے

 وہ ہی ہر شئے میں محیط ھے وہ ہی شعور لاشعور تحت لاشعور میں محیط ھے وہ ہی کن کا خالق ھے وہ ہی حقیقت ھے اسی کی حکمرانی ھے

Loading