Daily Roshni News

تعليمات نبویﷺ میں روحانی علاج

تعليمات نبویﷺ میں روحانی علاج

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل2022

ہالینڈ (ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ تعليمات نبویﷺ میں روحانی علاج)عمومی طور پر ہم جسمانی بیماریوں سے واقف ہیں مثلاً نزلہ، بخار، ذیا بیطس، انجائنا اور مائگرین وغیرہ ان کے علاوہ بھی بیماریاں ہیں جو ذہن پر حملہ آور ہوتی ہیں۔ ان کو نفسیاتی یا ذہنی بیماری کہا جاتا ہے۔ بعض بیماریاں اعلیٰ اخلاقی قدروں پر حملہ کرتی ہیں۔ قرآن مجید کے مطابق بعض دلوں کو بھی روگ لگ جاتا ہے . ترجمه اے لوگو ! تمہارے پاس تمہارے پروردگار کی طرف سے نصیحت اور دلوں کی بیماریوں کی شفا اور مومنوں کے لئے ہدایت اور رحمت آپہنچی ہے۔ [سورہ یونس۔ آیت 57]

ترجمہ: اور ہم قرآن میں مومنوں کے لئے شفا اور رحمت نازل کی گئی ہے۔ [ سورۂ بنی اسرائیل : 82]

 حضرت محمد رسول اللہ لی ہم نے امراض میں مبتلا یا مصیبتوں میں پھنسے ہوئے افراد کو کئی مرتبہ قرآنی آیات یا سورتیں پڑھنے کی تلقین فرمائی۔ آپ نے لوگوں کی جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں کا روحانی علاج بھی فرمایا۔

ایک مرتبہ حضور اکرم صلی السلام کی خدمت میں ایک شخص حاضر ہوا اور عرض کیا ” یارسول اللہ ! میرا بھائی تکلیف میں ہے “۔

حضور اکرم نے چند آیات قرآنی کا ورد کر کے اس پر دم کیا۔ وہ شخص اس طرح اُٹھ کھڑا ہوا جیسے اسےکبھی کوئی بیماری تھی ہی نہیں۔

حضرت امام جزری نے مسنون دعاؤں پر مبنی ایک کتاب دو حصن حصین، تحریر کی تھی۔ اس کتاب میں مختلف امراض اور پریشانیوں سے بچاؤ کے

لئے رسول اللہ صلی السلام کی تجویز کردہ قرآنی آیات اور دیگر دعائیں شامل ہیں۔ حضور اکرم کے عطا کردہ چند روحانی و ظائف پیش خدمت ہیں ..

نظر بد کے لیے دم:

ام المومنین ام سلمہ کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ حضور پاک کی خدمت اقدس میں ایسی لڑکی کو لایا گیا جس کا چہرہ نقاہت سے زرد پڑ چکا تھا۔ بظاہر بیماری کی کوئی وجہ نہیں تھی۔ نبی کریم نے مریضہ کو دیکھ کر فرمایا :

اسْتَرْقُوا لَهَا، فَإِنَّ بِهَا النَّظْرَ

اس پر دم کراؤ کیونکہ اس کو نظر لگ گئی ہے ۔عربی میں رقیہ اس دعا، تعویذ اور دم کو کہا جاتا ہے، جس سے کسی بیمار یا مصائب میں مبتلا فرد کا علاج کیا جاتا ہے ، مثلاً بخار ، جنون اور آفات و غیرہ میں۔ حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ ایک دن نبی کریم گھر میں داخل ہوئے تو ایک بچے کے رونے کی آواز سنی، آپ نے فرمایا: اس بچے کو کیا ہوا ؟ تم نے اس کے لیے نظر کادم کیوں نہیں کروایا ؟ [ السلسلہ الصحیحہ ]

حضرت عبداللہ بن عباس سے روایت ہے کہ حضور صلی یا ہم اپنے پیارے نواسوں امام حسن اور امام حسین کے لیے یہ دعافرمایا کرتے تھے أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّةِ مِنْ كُلِّ

شَيْطَانٍ وَهَامَّةٍ وَمِنْ كُلِّ عَيْنٍ لَامَّةٍ

اور فرماتے کہ تمہارے آباء ابراہیم اسمعیل اور اسحق کے لیے یہی کرتے تھے۔ [صحیح بخاری ]

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ اپریل2022

Loading