قطر کی وزارت خارجہ نے دوحا میں حماس کے سیاسی دفتر کی بندش سے متعلق بیان جاری کردیا۔
اپنے بیان میں قطری وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے کہا ہے کہ دوحا میں فلسطینی عسکری تنظیم حماس کا سیاسی دفتر مستقل طور پر بند نہیں کیا گیا ہے۔
ماجد الانصاری کا کہنا تھا کہ حماس کا دفتر غزہ جنگ کے خاتمے کیلئے ثالثی کی کوششوں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے بنایا گیا تھا، ظاہر ہے جب ثالثی کا عمل نہ ہو تو دفتر کا کوئی خاص کردار نہیں رہتا۔
قطری ترجمان کا کہنا تھا کہ دوحا میں حماس کے دفتر کی مستقل بندش سے متعلق کوئی بھی فیصلہ ہوا تو آپ کو براہ راست ہم ہی آگاہ کریں گے اسے میڈیا کی قیاس آرائیوں کا حصہ نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کے وہ رہنما جو مذاکراتی ٹیم میں شامل تھے، اب دوحا میں نہیں ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ وہ مختلف دارالحکومتوں کے درمیان سفر کرتے رہتے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں برطانوی خبر ایجنسی کی ایک رپورٹ میں امریکی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ امریکا کی جانب سے قطر سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حماس کی قیادت کو ملک بدر کیا جائے جس پر قطر نے حماس قیادت کو بھی امریکی مطالبے سے متعلق آگاہ کردیا تھا۔