Daily Roshni News

حمل کے دوران خون کی مقدار 30 سے 50 فیصد تک بڑھ جاتی ہے

حمل کے دوران خون کی مقدار 30 سے 50 فیصد تک بڑھ جاتی ہے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جس کے نتیجے میں دل پر اضافی دباؤ پڑتا ہے اور اس کی دھڑکن تیز ہو جاتی ہے تاکہ ماں اور بچے کو مناسب مقدار میں آکسیجن اور غذائیت فراہم کی جا سکے

اس اضافی دباؤ کی وجہ سے دل کی کارکردگی میں مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں

کچھ خواتین میں بلڈ پریشر کی پیچیدگیاں جیسے پری-ایکلیمپسیا یا لو بلڈ پریشر بھی پیدا ہو سکتی ہیں، جو دل کی صحت پر مزید منفی اثرات مرتب کرتی ہیں

ہارمونل تبدیلیاں بھی دل کی شریانوں کو متاثر کر سکتی ہیں، جس سے دل کی کارکردگی میں مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں

اگر کسی عورت کا دل پہلے سے کمزور ہو یا دورانِ حمل نئی پیچیدگیاں پیدا ہوں، تو یہ مسائل سنگین صورت اختیار کر سکتے ہیں

جیسے سانس پھولنا، تھکن، سینے میں درد، دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی، یا دل کی ناکامی (heart failure) جیسے حالات

ان پیچیدگیوں کے نتیجے میں بچے کی قبل از وقت پیدائش یا کم وزن ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے

اس کے علاوہ، بلڈ پریشر، وزن اور شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا، صحت مند غذا اپنانا اور ہلکی ورزش کرنا انتہائی اہم ہے

بعض اوقات دل کی دوائیں حمل کے دوران محفوظ نہیں ہوتیں، اس لیے ادویات کا استعمال ہمیشہ ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق کرنا چاہیے

ہمارا 3 ماہ پر مشتمل Ladies Health Program خواتین کو حمل کے تمام پہلوؤں میں جامع رہنمائی فراہم کرتا ہے اور خواتین کے ہارمونل مسائل کا مؤثر حل پیش کرتا ہے

پروگرام کے بارے میں مزید تفصیلات جاننے کے لیے کمنٹس میں LHP لکھیں، ہماری ٹیم آپ سے رابطہ کرلے گی

Loading