خیالی پلاؤ بھی کا میابی اور مقاصد کی تکمیل کے لئے فائدہ مند ہے۔
(قسط نمبر2)
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ خیالی پلاؤ بھی کا میابی اور مقاصد کی تکمیل کے لئے فائدہ مند ہے)Wandering Mind to Focused Mindخیالی پلاؤ سے یکسوئی تک:خیالی پلاؤ پکانا کوئی ایسی بری بات بھی نہیں ہے۔ خیالی پلاؤ پکانا منفی نہیں، مثبت سرگرمی ہے، ہوائی قلعے کھڑے کرنے سے دماغ کو زندگی کے زیادہ پیچیدہ مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ مندرجہ ذیل طریقوں سے آپ خیالی پلاؤ اور سیلانی ذہن کو اپنے لیے فائدہ مند بنا سکتے ہیں۔
1۔ اپنے دماغ کو اپنا کام کرنے دیں: اس کا مطلب یہ ہے کہ نہ اپنی توجہ بنے دیں اور نہ ہی توجہ مرکوز کرنے پر بہت زیادہ زور دیں بلکہ اپنے دماغ میں آنے والے خیالات کو آنے دیں۔ اور اپنا کام بھی کرتے رہیں۔ اگر آپ اپنے دماغ کے ساتھ ضد کریں گے تو وہ بہت جلد بیزار ہو جائے گا۔ مزاحمت کرے گا۔ اس لئے خیالی پلاؤ یکنے سے روکئے نہیں ۔ بلکہ اسے شفٹ کرنے کی مشق کریں۔ جیسا کہ ذیل میں بیان کی جارہی ہیں۔
2۔ اپنے آپ کو انعام دیں :ایک ایسا بورنگ کام کرنے میں ، جس میں آپ کو کسی خاص انعام کی بھی امید نہ ہو، آپ کی توجہ بار بار اپنے کام سے ہٹ سکتی ہے۔ لیکن اگر کام کے اختتام پر ایک بڑا انعام آپ کا منتظر ہو تو یقینا اس انعام کو پانے کی لگن، آپ کی توجہ کو اپنے مقصد سے بنے نہیں دیتی۔ اپنے اس ناپسندیدہ یا ناخوشگوار کام کو اپنے کسی پسندیدہ یا دلچسپی والے
Network جو اس وقت بھی حرکت میں ہوتا ہے جب ہم کچھ نہیں سوچ رہے ہوتے لیکن یہ اپنا کام کر رہا ہوتا ہے۔ ہمارے دماغ میں نہ چاہتے ہوئے بھی کوئی نہ کوئی خیال آرہا ہوتا ہے۔ جیسے مستقبل کی پلاننگ، کوئی پرانی یاد و غیر دوغیرہ۔ کام کی بات یہ ہے کہ یہ ہمارے دماغ کا وہ حصہ ہوتا ہے جو خیالی پلاؤ بناتے ہوئے بھی سب سے زیادہ ایکٹو ہوتا ہے۔ ذہن کی بھر پور توجہ مطلوبہ ٹارگٹ پہ رہے اس کے لیے ضروری ہے کہ نہ تو Default Mode Network بہت زیادہ متحرک ہو اور نہ ہی Executive Control Network کی حرکت میں کمی آئے۔ یہ بھی دیکھنے میں آتا ہے کہ ہماراذ ہن جتنی تیزی اور آسانی سے خیالات وصول کرتارہتا ہے ،
کام سے جوڑنے کی کوشش کیجئے۔
3۔ اپنے خیالات کو جانچیں : ذہن میں آنے والے خیالات کی بوچھاڑ کو رو کنا تو مشکل ہے، اصل بات یہ ہے کہ خیالات کس طرح کے آرہے ہیں ؟
اگر ماضی کے پچھتاؤں اور محرومیوں سے متعلق ہیں تو انھیں نظر انداز کر کے گزر جانے
دیں یا پھر آہستہ آہستہ ماضی کی ہی کسی خوشگوار یاد سے جوڑ دیجئے۔ اگر خیالات آپ کے ٹارگٹ سے متعلق ہیں تو ان پر بھر پور توجہ رکھیئے۔
4۔ بار بار ترغیب دینا بار بار اپنے ذہن کو کسی کام کی جانب ترغیب دینا، آپ کے ذہن کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جب ہم اپنے ٹارگٹ کو بار بار اپنے ذہن میں دہراتے ہیں تو پھر ایک وقت ایسا آتا ہے کہ ہمارا دماغ فارغ وقت کی پروسسنگ کے دوران خود بخود اسی ٹارگیٹ کی جانب مبذول ہو جاتا ہے یا اپنے ذہن کو کسی مخصوص ٹارگیٹ کی جانب لانا بہت آسان ہو جاتا ہے۔
5 بھر پور نیند لیجئے:اچھی اور گہری نیند دماغ کی پروسنگ کو مثبت اور توجہ کو مر کوز رکھنے میں انتہائی پر اثر ہے۔ ریسرچرز کا کہنا ہے کہ اگر امتحانات کی تیاری کے دوران بھی اگر تھوڑی دیر کے لئے قیلولہ کر لیا جائے تو سبق یاد کرنے اور سمجھنے میں اہم مدد ملتی ہے۔
اس کے لیے توجہ مرکوز کرنا اتنا ہی مشکل ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے وقت کا 50 فی صد حصہ کچھ بھی سوچنے میں با آسانی گزار دیتے ہیں۔ امریکی علم نفسیات کے ایک پانی ولیم جیمس جنہوں نے 1890 میں اس فنکشنل نظریہ کے لیے ڈیٹا فراہم کرتے ہوئے کہا تھا کہ جب ہم دانشورانہ اسباق یاد کرتے ہیں تو بھلکڑ بن جاتے ہیں ایسے میں ہماری توجہ باہر کی چیزوں سے جانب ہٹ جاتی ہے جو ہمیں غیر حاضر دماغ ، بے خبر اور خیالات میں کم ہونے والا بنادیتی ہے لہذا، خیالی پلاؤ پکانا ہمیں اس مقام پر لا پھینکنے کے لیے کافی ہوتا ہے جہاں توجہ کو کنٹرول کرنے میں عارضی چوک ہماری توجہ کو بیرونی دنیا سے نکال کر اندرونی ذہن کی طرف منتقل کرنے میں قیادت کرتی ہے۔ ارادا نا یا غیر ارادا تا دماغ کے اپنی توجہ سے ہٹ جانے کے عمل کے دوران دماغ میں کیا ہوتا ہے؟ اس کیفیت کو جاننے کے لیے ہارورڈ یونیورسٹی کیمرج کے ماہر نفسیات پاؤل سیلی Paul Seli اور ان کے ساتھیوں نے کچھ لوگوں کے دماغ کو اسکین کیا اور اس سے دماغ میں کچھ تبدیلیوں کا انکشاف ہوا۔
پاول سیلی کے مطابق Wandering Mind کے دوران ہمارے دماغ کے وہ حصے جو ہماری سوچ کو کنٹرول کرتے ہیں، دماغ کی عام حالت کے مقابلے میں زیادہ ایکٹو ہو جاتے ہیں۔ دی جرنل آف نیوروسائنس میں شائع ہونے
خیالی پلاؤ کے فوائد
خیالی پلاؤ یا دن میں خواب دیکھنے کو عموماً بیکار، فضول اور وقت ضایع کرنے والا لا حاصل عمل سمجھا جاتا ہے لیکن حالیہ تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دن میں خواب دیکھنا مفید بھی ہو سکتا ہے۔ یہ عمل ناصرف آپ کی یادداشت اور تخلیقی صلاحیتوں کو بہتر بناتا ہے بلکہ اس سے آپ کے بلڈ پریشر میں بھی کمی ہوتی ہے۔ ذیل میں ہم دن میں خواب دیکھنے کے ایسے کئی فوائد بیان کر رہے ہیں جو سائنسی طور پر تصدیق شدہ ہیں۔
نئے آئیڈیاز اور استعمالات :
دن میں خواب دیکھنے سے نئے خیالات اور استعمالات کی دریافت میں ہمیں مدد ملتی ہے۔ کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک ریسرچ میں، چند طالب علموں کو ایک انتہائی بورنگ کام دیا گیا تھا، تا کہ ان کا دماغ خیالی پلاؤ بنانا شروع کر دے، ریسرچ کے نتائج میں دیکھا گیا کہ جو طالب علم خیالی پلاؤ میں مصروف تھے وہ نت نئے آئیڈیاز اور اشیاء کے استعمال کرنے کے لئے غیر معمولی Unusual طریقوں کی دریافت میں بہتر تھے۔ جب ہم خیالی پلاؤ بنار ہے ہوتے ہیں تو اس وقت ہمارا لاشعور ، مسائل کے تخلیقی حل کے بارے میں سوچتا ہے۔ تخلیقی صلاحیتوں کا فروغ : جی ہاں، مائنڈ وانڈرنگ تخلیقی صلاحیتوں کو بھی فروغ دیتا ہے۔ کیلی فورنیا یونیورسٹی، سانتا باربرا UCSBہی کی ایک اور تحقیق سے یہ نتائج سامنے آئے ہیں کہ دن میں خواب دیکھنے اور تخلیقی صلاحیتوں میں اضافے کے درمیان ایک الگ
ارتباط نہیں ہے۔ حقیقت میں، جو لوگ دن میں
زیادہ خیالی پلاؤ بناتے ہیں ، عام طور پر وہی تخلیقی
صلاحیتوں کے ماہر اور نئے خیالات پیدا کرنے کی
قابلیت رکھتے ہیں۔ ماہرین کہتے ہیں کہ “اس نتائج سے ایسا لگتا ہے کہ کسی مسئلہ کو حل کرنے کا بہترین طریقہ یہ نہیں کہ اس پر شعوری طور پر بھر پور توجہ دی جائے بلکہ بہتر حل یہی ہے ، شعور کو آزاد چھوڑ دیا جائے وہ خود ہی حل کھوج لے گا۔“ یادداشت میں بہتری :
دن میں خواب دیکھنا آپ کی یادداشت کو بھی
بہتر بناتا ہے۔ وسکونسن یونیورسٹی، ملوا کی
University of Wisconsin,
Milwaukee اور انسانی ادراک اور دماغی سائنس کے ادارے میکس پلینک انسٹیٹیوٹ،
Max Planck Institute for Human
Cognitive and Brain Science
تحقیق کے مطابق جو لوگ خیالوں میں کھونے کا زیادہ رجحان رکھتے ہیں وہ اکثر ایک زیادہ فعال اور
والی تحقیق بھی بتاتی ہے کہ سوچوں کا بھٹکنا یادن میں جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھنا ہمیشہ اتنا برا نہیں ہوتا بلکہ، ریسرچ کے مطابق دن میں خیالات کا یہاں وہاں بھٹکنا ہماری توجہ کو مرکوز۔۔۔جاری ہے۔
بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ جولائی 2017