دلوں کی سلطنت کا سلطان
انتخاب۔۔۔احمد نواز فردوسی (ہالینڈ)
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔انتخاب۔۔۔احمد نواز فردوسی)جب وہ کسی کو چن لیتا ہے اس کے اردگرد اپنے محبوب بندوں (اولیاءکرام) کا جال بن دیتا ہے اور اسے بچا لیتا ہے بالکل ویسے ہی جسطرح مکڑی جالا بنتی ہے۔۔
گرہ کھول دیتا ہے
سن میرے دوست !
جب وہ کسی کو اپنی دوستی (ولایت) عطاء فرماتا ہے تو اس بندے کے اردگرد اپنے محبوب دوستوں (اولیاءکرام) کو رکھنا شروع کر دیتا ہے اور اسے دنیا کی غلاظتوں سے بچانے کے لیے اپنے دوستوں کو بھیجتا ہے.
اس کے دوست اس نئے آنے والے دوست کو دیکھ کر مسکراتے ہیں اور مرحبا بولتے ہیں. پرانے دوست نئے آنے والے دوست کے بارے میں سب جانتے ہیں مگر خاموش رہتے ہیں وہ صحیح وقت کا انتظار کرتے ہیں کہ ہمیں دنیا کو بتانے کی ضرورت نہیں کہ یہ اس کا دوست ہے بلکہ جب سورج معرفت کے آسمان پر خود چمکے گا تو دنیا خود دیکھ لے گی.
باتیں ٹوٹی پھوٹی ہیں مگر یہ منظر ہے. اس منظر کو تو بهی دیکھ سکے گا مگر تب جب تجھے چن لیا جائے گا.
یہ خاص فضل ہے یہ بڑے ہی نصیب کی بات ہے. جس پر یہ خاص فضل ہوا اور اس فضل کی تکمیل ہوئی اس کا اپنا بڑا مقام ہوتا ہے اس کے دوست ، سجن بهی بڑے نصیب والے ہوتے ہیں.
کیوں ؟
کیونکہ دوست کا دوست ، دوست ہوتا ہے. اور راز کی بات یہ ہے جس طرح وہ کریم رب اپنے دوست چنے ہوئے رکھتا ہے اسی طرح اپنے دوستوں کو بهی دوست چنے ہوئے عطاء فرماتا ہے.
ایک بات یاد رکھنا جب وہ کسی کو اپنا دوست بنا لیتا ہے تو وہ اسے سلطنت عطاء فرماتا ہے اور اسکی سلطنت مخلوق کا دل ہے. اور یہ سلطنت انعامات کا صرف آغاز ہوتی ہے. اسی طرح اس کے دوست دلوں کی دنیا پر راج کرتے ہیں.