Daily Roshni News

دل سے جنت تک — قرآنی کہانیاں

دل سے جنت تک — قرآنی کہانیاں

باب 1 — حضرت آدم علیہ السلام

کہانی 4 — غلطی اور معافی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )بارش کے بعد کی شام بڑی خاموش تھی۔

زمین ابھی نم تھی، صحن کی مٹی سے ایک مانوس سی خوشبو اٹھ رہی تھی،

اور آسمان پر ہلکی سی روشنی تیر رہی تھی۔

یسرا نے گلاب کے پودے کی شاخ کو آہستہ سے موڑا —

محض یہ دیکھنے کے لیے کہ اندر سے خوشبو آتی ہے یا نہیں۔

شاخ ٹوٹ گئی۔

پھول زمین پر گر پڑا، اور پانی کا ایک چھوٹا سا قطرہ یسرا کی انگلی پر ٹھہر گیا —

پتہ نہیں وہ پانی تھا یا احساسِ ندامت۔

امی نے یہ منظر دیکھا، مگر خاموش رہیں۔

صرف اتنا کہا:

“پھول کو توڑنے سے خوشبو نہیں بڑھتی، بیٹا، کم ہو جاتی ہے۔”

یہ جملہ سیدھا یسرا کے دل میں اتر گیا۔

وہ چپ چاپ کونے میں بیٹھ گئی،

گویا خود سے خفا تھی۔

شام ڈھلی تو امی نے اُسے پاس بلایا۔

چہرے پر نرمی تھی، لہجے میں محبت۔

“یسرا، جانتی ہو، انسان سے کبھی نہ کبھی غلطی ہو جاتی ہے۔

مگر اصل بات یہ نہیں کہ وہ گرتا ہے —

بلکہ یہ کہ وہ واپس اُٹھتا ہے یا نہیں۔”

یسرا نے آہستہ آواز میں کہا،

“امی، میں نے جان بوجھ کر نہیں کیا تھا… بس ایک لمحہ تھا۔”

امی نے اُس کے بالوں پر ہاتھ پھیرا۔

“بالکل ایسے ہی ایک لمحہ جنت میں بھی آیا تھا —

جب حضرت آدمؑ اور حضرت حواؑ سے ایک چھوٹی سی بھول ہو گئی۔

اللہ نے انہیں سب کچھ عطا کیا تھا ،نور، سکون، بےپناہ نعمتیں۔

بس ایک درخت سے روکا تھا کہ ‘اس کے قریب نہ جانا۔’

مگر شیطان آ گیا —

میٹھے الفاظ، چھپی نیت، اور چمکتی باتیں۔

کہا: ‘یہ درخت تمہیں ہمیشہ کی زندگی دے گا۔’

اور بس ایک نوالہ…جنت کی فضا میں اداسی اتر آئی۔”

امی کی آواز مدھم ہو گئی۔

“پھر اللہ تعالیٰ نے ناراضی فرمائی،

مگر حضرت آدمؑ اور حضرت حواؑ فوراً جھک گئے۔

رو پڑے۔ اور دل سے کہا:

*رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنفُسَنَاوَإِن لَّمْ تَغْفِرْ لَنَا وَتَرْحَمْنَالَنَكُونَنَّ مِنَ الْخَاسِرِينَ*

*(الاعراف: 23)*

*‘اے ہمارے رب، ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا،اگر تُو ہمیں معاف نہ کرے اور رحم نہ کرے،تو ہم خسارہ اٹھانے والوں میں سے ہوں گے۔’*

اور اللہ نے معاف کر دیا —

کیونکہ وہ جھک گئے تھے، اور اللہ جھکنے والوں سے محبت کرتا ہے۔”

یسرا کی آنکھوں میں نمی اتر آئی۔

“امی، تو جب میں ‘سوری’ کہتی ہوں… تو کیا اللہ  مجھے بھی معاف کرتا ہے؟”

امی نے مسکرا کر اُس کے گال سہلائے،

“ہاں، بیٹا۔

جب دل سے کہو، اللہ کے در پر جھک جاؤ —

تو وہ تمہیں اپنے قریب کر لیتا ہے۔

وہ ‘الرحمن’ ہے،

وہ نیت دیکھتا ہے، کمزوری نہیں۔”

یسرا اٹھی، اور وہی ٹوٹی شاخ مٹی میں دبا دی۔

پھر آہستہ سے پانی ڈالا۔

یوں لگا جیسے پودا بھی سکون کی سانس لے رہا ہو۔

امی نے آسمان کی طرف دیکھا —

بادل ہٹ رہے تھے، روشنی نرم ہو رہی تھی۔

اور یسرا کے چہرے پر ایک خاموش مسکراہٹ تھی۔

🌿 غلطی مٹی کی طرح ہے —

جب معافی کی بارش برستی ہے،

تو اسی جگہ سے نیا پھول اگ آتا ہے۔

کـⷫـــͣــͬــͥــⷦـرن طاھـⷢــͥــͪــͣــⷮــر

20اکتوبر2025.

Loading