Daily Roshni News

دماغ حقیقت کو کیسے بدل دیتا ہے؟ ۔ایم آئی ٹی کی نئی تحقیق نے حیران کن راز کھول دیے

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )نئی سائنسی تحقیق کے مطابق ہمارا دماغ صرف معلومات دیکھ کر ردِعمل نہیں دیتا، بلکہ ہمارا ذہنی حال، بیداری کی سطح اور جسمانی حرکت براہِ راست اس بات کو تبدیل کرتے ہیں کہ ہم دنیا کو کیسے دیکھتے ہیں۔ یہ حیران کن نتائج امریکہ کی مشہور MIT یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے اپنی تازہ تحقیق میں شائع کیے ہیں۔پری فرنٹل کارٹیکس: فیصلہ سازی کا مرکز کیسے بصارت کو بدلتا ہے؟

اس تحقیق میں پتہ چلا کہ دماغ کا حصہ Prefrontal Cortex، جو فیصلے، توجہ اور کنٹرول جیسے کام کرتا ہے، مختلف حالات میں جسم کے دوسرے حصوں کو مخصوص اور ہدف شدہ سگنلز بھیجتا ہے۔ یہ سگنلز ہر جگہ ایک جیسے نہیں ہوتے، بلکہ:بصری نظام (Visual System) کو الگ پیغام

حرکتی نظام (Motor System) کو الگ پیغام

یعنی دماغ حالات کے مطابق اپنے احکامات کو کسٹمائز کرتا ہے۔

تحقیق کا اہم نتیجہ

جب چوہا:

جاگنے کی حالت میں زیادہ الرٹ ہو

یا وہ حرکت میں ہو

تو دماغ بصری معلومات کو مختلف انداز میں پراسیس کرتا ہے۔ دو مخصوص نیورل سرکٹس ایک دوسرے کے مخالف کام کرتے ہیں:

ایک سرکٹ بصارت کو تیز کرتا ہے

دوسرا غیرضروری بصری معلومات کو کم کرتا ہے

اس سے دماغ یہ فیصلہ کرتا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کون سی چیز زیادہ اہم ہے۔

یہ دریافت کیوں ضروری ہے؟

یہ تحقیق بتاتی ہے کہ:

ہمارا دماغ حرکت اور ذہنی حالت کے مطابق حقیقت کا نقشہ بدلتا رہتا ہے۔

ہم جو دیکھتے ہیں وہ صرف آنکھوں کا کام نہیں، بلکہ ذہنی کیفیت کا بھی نتیجہ ہے۔

مستقبل میں یہ تحقیق دماغی بیماریوں، توجہ کی خرابیوں اور سیکھنے سے متعلق مسائل سمجھنے میں مدد دے سکتی ہے۔

ریسرچ کا ماخذ

یہ تحقیق MIT Picower Institute کے نیوروسائنٹسٹ “پروفیسر مرگانکا سر” اور ان کی ٹیم نے انجام دی اور اسے سائنسی جریدے Neuron میں 25 نومبر 2025 کو شائع کیا گیا

مزید تفصیل کے لئے اس اس آرٹیکل لنک

Your Brain Quietly Rewrites Reality Depending on Your State of Mind

Loading