Daily Roshni News

دھماکوں کی کہانی جو دنیا کو حیران کر گئی۔۔۔ تحریر۔۔۔ عبدالباسط

دھماکوں کی کہانی جو دنیا کو حیران کر گئی۔

تحریر۔۔۔ عبدالباسط

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ دھماکوں کی کہانی جو دنیا کو حیران کر گئی۔۔۔ تحریر۔۔۔ عبدالباسط)تصور کریں کہ ایک 403 فٹ بلند راکٹ، جو زمین سے آسمان کی جانب اڑان بھرتا ہے، چند منٹوں میں ہی ایک دھماکے کے ساتھ ختم ہو جاتا ہے۔ یہ کوئی سائنس فکشن فلم کا منظر نہیں، بلکہ 6 مارچ 2025 کو SpaceX کے Starship کے آٹھویں ٹیسٹ کی حقیقت ہے۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ تو ناکامی کی کہانی ہے، لیکن کیا واقعی؟ SpaceX کے مطابق یہ “rapid unscheduled disassembly” (تیز غیر متوقع تباہی) کامیابی کی طرف ایک قدم ہے۔ لیکن کیا یہ واقعی کامیابی ہے یا ایک ایسی چال جو دنیا کو دھوکہ دے رہی ہے؟ آئیے اس واقعے کے پیچھے چھپے رازوں کو کھولیں اور دیکھیں کہ یہ دھماکہ کس قدر حیرت انگیز اور خوفناک تھا کہ اس نے فلوریڈا کے آسمانوں کو آگ کے شعلوں سے بھر دیا۔

راکٹ جو زمین سے اڑا اور آسمان میں پھٹ گیا

6 مارچ 2025 کو، SpaceX نے اپنے Starbase سے، جو ٹیکساس کے جنوبی سرے پر واقع ہے، Starship کا آٹھواں ٹیسٹ لانچ کیا۔ یہ راکٹ، جو دنیا کا سب سے بڑا اور طاقتور راکٹ کہلاتا ہے، صبح کے وقت آسمان کی جانب روانہ ہوا۔ پہلے مرحلے کا بوسٹر کامیابی سے واپس زمین پر “پکڑا” گیا، یعنی اسے بڑے میکانیکی ہتھیاروں کے ذریعے لانچ پیڈ پر بحال کر لیا گیا۔ لیکن پھر کیا ہوا؟ جیسے ہی Starship اپنی بلند پرواز کی طرف بڑھ رہا تھا، اس کے انجن ایک ایک کر کے بند ہونے لگے۔ اچانک، تقریباً 90 میل (150 کلومیٹر) کی بلندی پر، یہ راکٹ بے قابو ہو کر گھومنے لگا اور پھر—دھماکہ! یہ کوئی چھوٹا دھماکہ نہیں تھا، بلکہ اس کی باقیات فلوریڈا کے آسمانوں میں آگ کے گولوں کی صورت میں گرتی دکھائی دیں۔

یہ منظر کسی apocalyptic فلم سے کم نہ تھا۔ فلوریڈا کے رہائشیوں نے حیرت سے آسمان کی طرف دیکھا جب آگ کے شعلے Cape Canaveral کے قریب گرنے لگے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ خود تباہی کا نظام (self-destruct system) تھا جو خود بخود چالو ہوا، یا SpaceX کے کنٹرول سے باہر ہو کر راکٹ نے خود کو تباہ کر دیا؟ SpaceX نے اسے “rapid unscheduled disassembly” کا نام دیا، لیکن کیا یہ محض ایک خوبصورت لفظوں کا کھیل ہے جو ناکامی کو چھپانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے؟

دھماکے کے پیچھے کا راز: ناکامی یا تجربہ؟

                        SpaceX

 کے مطابق، اس ٹیسٹ کا مقصد مدار میں پہنچنا نہیں تھا، بلکہ اسے زمین سے تقریباً آدھے راستے تک لے جانا اور پھر ہندوستانی سمندر میں ایک کنٹرولڈ لینڈنگ کرنا تھا۔ لیکن یہ پرواز، جو ایک گھنٹے تک جاری رہنی تھی، چند منٹوں میں ہی ختم ہو گئی۔ کمپنی نے بتایا کہ Starship کے اوپر والے حصے نے 90 میل کی بلندی تک رسائی حاصل کی، لیکن اس سے پہلے کہ چار جعلی سیٹلائٹس (mock satellites) کو خلاء میں چھوڑا جا سکتا، راکٹ تباہ ہو گیا۔

اب یہاں حیرت انگیز موڑ آتا ہے: SpaceX اسے ناکامی نہیں مانتی! ان کے فلائٹ کمنٹیٹر ڈین ہوٹ نے کہا، “یہ ہمارے ساتھ پچھلی بار بھی ہوا تھا، تو اب ہم اس کے عادی ہو چکے ہیں۔” کیا واقعی؟ ایک کمپنی جو مریخ پر انسانوں کو لے جانے کا خواب دیکھ رہی ہے، وہ اپنے راکٹس کے دھماکوں کو “عادت” کہہ رہی ہے؟ یہ بات سن کر آپ کے دماغ میں کیا خیال آتا ہے؟ کیا یہ واقعی ایک سیکھنے کا عمل ہے، یا SpaceX دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کر رہی ہے کہ دھماکے بھی کامیابی کا حصہ ہیں؟

فلوریڈا کے آسمانوں میں آگ کی بارش

اب ذرا اس دھماکے کے اثرات پر غور کریں۔ جب Starship تباہ ہوا، اس کی باقیات نہ صرف زمین پر بکھریں، بلکہ فلوریڈا کے آسمانوں میں آگ کے شعلوں کی صورت میں دکھائی دیں۔ یہ کوئی معمولی واقعہ نہیں تھا۔ سوشل میڈیا پر لوگوں نے تصاویر اور ویڈیوز شیئر کیں جن میں آسمان سے گرتے ہوئے جلتے ٹکڑوں کو واضح طور پر دیکھا جا سکتا تھا۔ کچھ لوگوں نے اسے “خلائی جنگ” کا منظر قرار دیا، جبکہ کچھ نے سوال اٹھایا کہ کیا یہ دھماکہ زمین پر موجود لوگوں کے لیے خطرہ بن سکتا تھا؟

حیرت کی بات یہ ہے کہ SpaceX نے اسے ایک “پلانڈ کنٹنجنسی” (پیشگی تیار کردہ ہنگامی ردعمل) کا حصہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کی ٹیم نے فوری طور پر سیفٹی حکام کے ساتھ رابطہ کیا اور پہلے سے طے شدہ اقدامات اٹھائے۔ لیکن کیا واقعی یہ سب کچھ کنٹرول میں تھا؟ اگر یہ کنٹرولڈ دھماکہ تھا، تو فلوریڈا کے آسمانوں میں آگ کیوں گری؟ اور اگر یہ غیر متوقع تھا، تو کیا SpaceX کے دعووں پر بھروسہ کیا جا سکتا ہے؟

ایلون مسک کا خواب: مریخ یا دھماکوں کی دنیا؟

ایلون مسک، SpaceX کے بانی، Starship کو مریخ پر انسانی کالونی بنانے کا ذریعہ سمجھتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ نہ صرف خلاء میں سیٹلائٹس لے جائے گا، بلکہ انسانوں کو دوسرے سیاروں تک پہنچائے گا۔ لیکن جب ہر ٹیسٹ دھماکے کے ساتھ ختم ہو رہا ہو، تو کیا یہ خواب حقیقت بن سکتا ہے؟ اس ٹیسٹ میں Starship نے چار جعلی سیٹلائٹس کو خلاء میں چھوڑنے کی مشق کرنی تھی، جو SpaceX کے Starlink سیٹلائٹس کی طرح تھے۔ لیکن وہ سیٹلائٹس کبھی اپنی منزل تک نہ پہنچ سکے، کیونکہ راکٹ خود ہی تباہ ہو گیا۔

پچھلے ٹیسٹ میں بھی، جو تقریباً دو ماہ قبل ہوا تھا، Starship دھماکے سے تباہ ہوا تھا اور اس کی باقیات Turks اور Caicos جزائر پر گری تھیں۔ اس بار فلوریڈا کے لوگوں نے اس تباہی کو اپنے سر پر دیکھا۔ کیا یہ محض اتفاق ہے کہ ہر بار یہ راکٹ زمین کے مختلف حصوں پر آگ برساتا ہے؟ یا یہ ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جو ہماری سمجھ سے باہر ہے؟

ناسا اور SpaceX:

ایک خطرناک رشتہ 😍

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ ناسا نے Starship کو اپنے خلابازوں کو چاند پر اتارنے کے لیے بک کیا ہے۔ یہ پروگرام دہائی کے آخر تک مکمل ہونا ہے، لیکن جب راکٹ بار بار تباہ ہو رہا ہو، تو کیا ناسا اس پر بھروسہ کر سکتا ہے؟ پچھلے ٹیسٹ میں بوسٹر کو کامیابی سے واپس لانے کے بعد بھی، Starship اٹلانٹک سمندر کے اوپر دھماکے سے تباہ ہو گیا تھا۔ اس بار بھی وہی کہانی دہرائی گئی، لیکن اس بار تباہی فلوریڈا کے قریب ہوئی۔

                        SpaceX

   کا کہنا ہے کہ انہوں نے پچھلے حادثے کے بعد راکٹ کے فلیپس، کمپیوٹرز، اور فیول سسٹم میں بہتری لائی تھی۔ لیکن اگر یہ بہتری اتنی موثر تھی، تو دھماکہ کیوں ہوا؟ کیا یہ ممکن ہے کہ SpaceX جان بوجھ کر ان دھماکوں کو ہوا دے رہی ہو تاکہ دنیا کو یہ دکھایا جا سکے کہ وہ خطرات مول لے کر ترقی کر رہے ہیں؟

ایک سوچ جو آپ کو چونکا دے گی

آخر میں، ایک ایسی بات جو آپ کے دماغ کو ہلا کر رکھ دے گی: کیا ہو اگر یہ دھماکے SpaceX کے لیے ایک چال ہوں؟ سوچیں کہ اگر یہ کمپنی جان بوجھ کر اپنے راکٹس کو تباہ کر رہی ہو تاکہ دنیا کو یہ باور کرایا جا سکے کہ خلائی سفر آسان نہیں، اور اس طرح وہ اپنی ناکامیوں کو کامیابی کے طور پر پیش کر سکیں؟ یہ کوئی سازشی تھیوری نہیں، بلکہ ایک سوال ہے جو اس عجیب و غریب صورتحال کو دیکھ کر ذہن میں آتا ہے۔ جب ایک راکٹ بار بار دھماکوں سے تباہ ہو رہا ہو، اور کمپنی اسے “سیکھنے کا عمل” کہہ رہی ہو، تو کیا یہ ممکن نہیں کہ اس کے پیچھے کوئی بڑا راز چھپا ہو؟

میری یہ تحریر نہ صرف واقعے اس کی تفصیلات پیش کرتی ہے، بلکہ اسے ایک حیرت انگیز اور سوچنے پر مجبور کرنے والے انداز میں بیان کرتی ہے۔ SpaceX کے Starship کے دھماکے نے نہ صرف فلوریڈا کے آسمانوں کو جھنجھوڑا، بلکہ ہمارے ذہنوں میں بھی سوالات اٹھائے ہیں جو شاید کبھی حل نہ ہوں۔ آپ کیا سوچتے ہیں؟ کیا یہ واقعی ترقی کی طرف ایک قدم ہے، یا ایک ایسی کہانی جو ہمیں اندھیرے میں رکھنے کے لیے بنائی گئی ہے؟

Loading