ذراتی مادوں (پارٹیکولیٹ میٹر) کی پیمائش کیسے کی جاتی یے؟
تحریر۔۔۔ ظہیر یوسف
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ ذراتی مادوں (پارٹیکولیٹ میٹر) کی پیمائش کیسے کی جاتی ہے؟۔۔۔ تحریر۔۔۔ ظہیر یوسف)ذراتی مادہ (Particulate Matter یا PM) ہماری فضا میں معلق وہ باریک ذرات ہیں جو صحت اور ماحول دونوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ ان ذرات کی پیمائش ایک پیچیدہ لیکن اہم عمل ہے، جو ماحولیاتی معیار کو جانچنے اور آلودگی کے اثرات کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے۔
ذراتی مادوں کی پیمائش کے اہم طریقے درج زیل ہیں۔
- گراویمیٹرک طریقہ
یہ روایتی اور انتہائی قابل اعتماد طریقہ ہے۔ اس میں ہوا کو ایک خاص فلٹر کے ذریعے گزارا جاتا ہے۔ ذرات فلٹر کے اوپر جمع ہوتے ہیں جن کا ایک انتہائی حساس ترازو پر وزن کیا جاتا ہے۔ فلٹر میں وزن کے اضافے سے ذرات کی مقدار کا حساب لگایا جاتا ہے۔ یہ طریقہ ادارہ برائے تحفظ ماحولیات کا تجویز کردہ ہے اور اسے فیڈرل ریفرنس میتھڈ (FRM) میں رکھا گیا ہے۔
- بیٹا اٹینیویشن مانیٹرنگ (BAM)
یہ طریقہ ریڈیائی شعاعوں کے ذریعے ذرات کی پیمائش کرتا ہے۔ ہوا کو ایک فلٹر پر جمع کیا جاتا ہے۔ فلٹر پر بیٹا شعاعیں گزاری جاتی ہیں۔شعاعوں کی شدت میں کمی ذرات کی مقدار کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ طریقہ بہت زیادہ درست اور قابل بھروسہ ہے۔ اسے فیڈرل ایکویلنٹ میتھڈ (FEM) میں شمار کیا جاتا ہے۔
- آپٹیکل پارٹیکل کاؤنٹرز
یہ آلات ذرات کو شمار کرتے اور ان کے سائز کو ماپتے ہیں۔ ہوا کو ایک لیزر بیم کے سامنے گزارا جاتا ہے۔ ہر ذرہ روشنی کو بکھیرتا ہے، اور ہر بکھراؤ کو ایک پلس کے طور پر شمار کیا جاتا ہے۔ یہ پلس ذرات کی تعداد اور ان کے مختلف سائز کی تفصیلات فراہم کرتا ہے۔
- سیٹلائٹ کے ذریعے پیمائش
سیٹلائٹ ٹیکنالوجی ایروسول آپٹیکل ڈیپتھ (AOD) کے ذریعے ذرات کی سطح کا اندازہ لگاتی ہے: سیٹلائٹ کی مدد سے بڑے پیمانے پر فضائی آلودگی کا جائزہ لیا جاتا ہے۔اگرچہ یہ زمین پر موجود آلات جتنے درست نہیں، لیکن عالمی رجحانات کے جائزے کے لیے کارآمد ہے۔
ذراتی مادہ کی پیمائش کا عمل ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ ہوا میں آلودگی کتنی ہے اور کہاں سے آ رہی ہے۔ یہ نہ صرف صحت کے تحفظ کے لیے ضروری ہے بلکہ پالیسی سازی اور ماحولیاتی تحقیق میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ، یہ عمل وقت کے ساتھ مزید بہتر ہو رہا ہے، تاکہ ہم صاف ستھری فضا کے لیے مؤثر اقدامات کر سکیں۔