Daily Roshni News

ذیابیطس اور صحت مند زندگی۔۔۔ قسط نمبر2

ذیابیطس اور صحت مند زندگی

قسط نمبر2

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ ذیابیطس اور صحت مند زندگی۔۔۔ قسط نمبر2) جس میں دیکھا گیا کہ عمومی طور پر تمام پھلوں اور سبزیوں کے استعمال سے صحت پر بہتر اثرات مرتب ہوئے تھے تاہم سبز پتوں والی سبزیوں کے استعمال سےجس میں بروکولی اور

پھول گوبھی کو بھی شامل کیا گیا تھا، ٹائپ II ذیا بیطیس کی روک تھام میں بڑی مدد ملی۔ ریسرچ ٹیم نے حساب لگایا ہے کہ اگر ان مخصوص سبزیوں کی روزانہ 106 گرام مقدار استعمال کی جائے تو ذیا بیطس کا خطرہ چودہ فیصد کم ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ایک برطانوی پورشن“ 80 گرام کے لگ بھگ سمجھا جاتا ہے۔

یہ بات اگر چہ واضح نہیں ہو سکی ہے کہ سبز پتوں والی سبزیاں صحت کے لیے اس قدر مفید کیوں ہیں لیکن ایک وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ ان سبزیوں میں وٹامن سی جیسے اینٹی آکسیڈنٹس کی بھر مار ہوتی ہے۔ یہ ایک دوسرا نظریہ ہے کہ اس قسم کی سبزیوں میں میگنیشیم کی سطح بھی کافی بلند ہوتی ہے۔

ذیا بیطس کے مرض میں انسولین کے نظام میں خرابی کے سبب جسم میں شوگر کی مقدار بڑھنے لگتی ہے اور جسم میں مختلف پیچیدگیاں پیدا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ ذیا بیلس کی وجہ سے مختلف کم زوریوں پر قابو پانے کے لیے وٹامن اور نیچرل فوڈ سپلیمنٹ وغیر ہ دیے جاتے ہیں۔

وٹامن وہ اجزاء ہیں جو نہایت کم مقدار میں جسم کے مختلف افعال کے لیے درکار ہوتے ہیں۔ اگر ان وٹامن کی کمی ہو تو مختلف بیماریاں پیدا ہوتی ہیں۔ وٹامن دو طرح کے ہوتے ہیں۔ پانی میں حل ہونے والے وٹامن اور چکنائیوں میں حل ہونے والے وٹامن۔ ان وٹامنز کا فرق سمجھنا اس لیے ضروری ہے کہ چکنائیوں میں حل ہونے والے وٹامن جسم میں ذخیرہ ہوتے ہیں اور ضرورت سے زیادہ استعمال سے ان کے زہریلے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ پانی میں حل ہونے والے وٹامن جسم میں ذخیرہ نہیں ہوتے اور اگر ان کو ضرورت سے زیادہ لے بھی لیا جائے تو عموماً ان کے منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے کیونکہ یہ جسم سے خارج ہو جاتے ہیں۔ ایک متوازن غذا میں تمام ضروری وٹامن موجود ہوتے ہیں اور زیادہ تر افراد کو الگ سے ان وٹامن کے استعمال کی ضرورت نہیں ہے۔ کوئی بھی وٹامن باہر سے لینا اسی صورت میں فائدہ مند ہو سکتا ہے جب جسم میں واقعی اس وٹامن کی کمی ہو۔ اگر کسی وٹامن کی کمی نہیں ہے تو اس کو اضافی مقدار میں لینے سے کوئی فائدہ نہیں ہو گا۔

پانی میں حل ہونے والے وٹامن اس گروپ میں تمام وٹامن بی اور وٹامن سی شامل ہیں۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وٹامن بی 12 کی کمی کی وجہ سے صحت کے کئی مسائل جنم لیتے ہیں۔ بعض ڈاکٹروں کے خیال میں ذیا بیٹس میں لی جانے والی کچھ ادویات بھی، وٹامن بی 12 کی کمی کا سبب بنتی ہے۔ ایسے مریض جو طویل عرصے سے دوائیں استعمال کر رہے ہوں، انہیں بی 12 کا خون کا ٹیسٹ کروالینا چاہیے۔

صرف سبزیاں کھانے والے افراد میں اس نے والے افراد میں اس وٹامن کی کمی ہو سکتی ہے۔

وٹامن بی کے قدرتی ذرائع میں مچھلی، پنیر، انڈے، سی فوڈز، دلیہ ، پولٹری، دودھ، چھاچھ اور بیف شامل ہیں۔

وٹامن سی پھلوں سے حاصل ہوتا ۔ تا ہے۔ روز مرہ کی خوراک میں مختلف پھلوں اور سبزیوں جیسے کینو، انگور، آم، خربوزه، پالک، پیاز، لہسن، لیموں وغیرہ شامل کر کے وٹامن سی کی کمی سےبیچا جا سکتا ہے۔

وٹامن سی کی کمی سے جلد اور خون کی نالیوں پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور مسوڑھوں سے خون آنے کی شکایت پیدا ہوتی ہے۔

ذیا بیطیس کے مریضوں میں دانتوں اور مسوڑھوں کی بیماریاں دیگر افراد سے زیادہ پائی جاتی ہیں، اس لیے ان مریضوں کو وٹامن سی سے بھر پور غذا استعمال کرنی چاہیے۔

چکنائیوں میں حل ہونے والے وٹامن ان میں وٹامن اے، ڈی اور ای شامل ہیں۔ وٹا من اے جلد کی صحت کے لیے اہم ہے۔ وٹامن ای سے اعصابی نظام درستگی سے کام کرتا ہے۔ وٹامن کے سے خون کو جمنے میں مدد ملتی ہے ورنہ زخم کی صورت میں خون جمتا نہیں ہے اور بہتا رہتا ہے۔

ہر وٹامن ایک ضروری کام انجام دیتا ہے۔ جدید ریسرچ میں وٹامن ڈی کی کمی کو میٹا بولک سنڈوم سے جوڑا گیا ہے۔ چکنائیوں میں حل ہونے والے وٹامن چونکہ جسم میں ذخیرہ ہوتے ہیں، لہذا ان کو ضرورت سے زیادہ لینا صحت کے لیے مضر ہو سکتا ہے۔

غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسولین کی زیادہ مقدار ذیا بیٹیس کی بیماری کے علاوہ بھی دیگر پیچیدگیوں کا سبب بن سکتی ہے جن میں کورٹیسول ( اسٹرائیڈ ہارمون) کا بڑھنا موٹاپے کا سبب بنتا ہے، زیادہ کو لیسٹرول اور اسٹر و جن کی کم مقدار کی وجہ سے پولی سسٹک اووریز بنتی ہیں۔ (زیادہ کورٹیسول کی وجہ سے پولی سسٹک اووریز ایسٹروجن کا اخراج کرتی رہتی ہیں ۔ اس طرح ایسٹر و جن کی مقدار کم ہو جاتی ہے) یہی پولی سسٹک اووریز عورتوں میں بانجھ پن پیدا کر سکتی ہیں۔ ذیا بیطیس کی وجہ سے قوت بصارت میں واضح کمی آسکتی ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ آنھوں کی کم زوری کا اندیشہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ  نومبر 2021

Loading