Daily Roshni News

رانی دال کی کہانی ۔۔۔ تحریر۔۔۔زارا مظہر

رانی دال کی کہانی ۔۔۔۔

تحریر۔۔۔زارا مظہر

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )پرانے زمانے کی بات ہے برصغیر میں ایک رحمدل لبرل بادشاہ کی حکومت تھی ۔۔ اسکے حرم میں کئی سو عورتیں ہمہ وقت موجود رہتی تھیں ۔۔۔ چند ایک عورتیں ایسی بھی تھیں جنہیں ملکہ کا عہدہ ملا ہوا تھا یعنی وہ باقاعدہ بادشاہ کے نکاح میں تھیں بادشاہ کی ملکہ اول کو مسور کی ثابت دال بہت پسند تھی لیکن شاہی دستر خوان پہ دال کا کیا کام ۔۔۔ لیکن ملکہ دال کے بغیر کھانا نہیں کھا سکتی تھی ملکہ دستر خوان سے بھوکی اٹھ جاتی فاقے کرنے سے ملکہ کا حسن ماند پڑنے لگا  چہرے کی شادابیاں گھلنے لگیں تو بادشاہ نے شاہی باورچی کو حکم دیا کہ ملکہ کی پسندیدہ دال کو کچھ اس طرح پیش کیا جائے کہ وہ شاہی دسترخوان کے شایانِ شان ہو جائے ۔۔ شاہی باورچی اپنی ٹیم کے ساتھ مطبخ  میں دال کو نت نئے مسالوں کی مدد سے پکا پکا کے چیک کرنے لگا کہ کس طرح اسے شاہی دسترخوان کی زینت بنایا جائے کہ کھانے والے انگلیاں چاٹتے رہ جائیں ۔۔ کئی مہینوں کے مستقل تجربات کے بعد شاہی باورچی ثابت مسور کی دال کو انیس اجزا کی مدد سے اتنا لذیذ پکانے میں کامیاب ہوگیا کہ کھانے والے ہربار انگلیاں چاٹ لیتے ایک بھی جز کم رہ جاتاتو دال میں وہ ذائقہ نہ بنتا ۔۔ تب اس دال کو ملکہ مسور کی دال کے لقب کے ساتھ شاہی دسترخوان  پہ رسائی مل گئی ۔۔۔

 بادشاہ کو اپنے ایک درباری کی ہندو بیٹی بہت پسند تھی وہ چاہتا تھا اسے اپنے حرم میں داخل کر لے لیکن وہ درباری ایسا نہیں چاہتا تھا اس کی خواہش تھی کہ بادشاہ اسکی بیٹی سے شادی کر کے اسے رانی بنا کے رکھے آخرکار بادشاہ اور درباری دونوں اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے یعنی بادشاہ اسکی بیٹی کے ساتھ پھیرے لینے پہ راضی ہوگیا اور درباری کی بیٹی رانی بن گئی ۔ اب جب ایک ہی محل میں دو مختلف مذاہب کی عورتیں سوکنیں بن گئیں تو ہر ہر معاملے میں برابری کرنے لگیں ۔۔۔ ہر وقت چخ چخ لگی رہتی  یہیں سے شاہی دستر خوان پہ  ” دال رانی ” کی کہانی شامل ہوئی ۔۔۔ ہندو رانی کو مونگ کی دال بہت پسند تھی اور وہ چاہتی تھی کہ مونگ کی دال کو بھی شاہی لقب کے ساتھ شاہی دسترخوان پہ رسائی دی جائے تاکہ اسکی حیثیت بھی مستحکم سمجھی جائے ۔۔ اس نے ناز  و ادا دکھا کے  بادشاہ کو دال مونگ کے لئے راضی کر لیا  اب یہ مشکل عمل نہیں تھا کیونکہ ایک دال کو شاہی دسترخوان تک پہلے ہی رسائی مل چکی تھی چانچہ شاہی باورچی ایک بار پھر سے دال کو ذائقے کے عروج پہ لے جانے کے لئے مطبخ  میں رات دن تجربات کرنے لگے اور مونگ کی دال کو نت نئے مصالحہ جات  کے ساتھ پکا پکا کے چیک کرنے لگے آخر کار وہ مونگ کی دال کو بھی اس طرح پکانے میں کامیاب ہو گئے کہ کھانے والے انگلیاں چاٹ لیتے ۔۔۔ اب کے مونگ کی دال کو ” دال رانی “کے لقب سے دسترخوان کی زینت بنالیا گیا ۔۔۔  اور کھانے والے دسترخوان سے اٹھنے سے پہلے ترکیب بھی مانگ لیتے ۔

نوٹ ۔۔۔ کسی بھی کھانے کو بنانے کی تراکیب اپنے  مصالحہ جات کے تناسب اور مقدار کے ساتھ  صدیوں کے تجربات  کا نچوڑ ہوتی ہیں  ۔۔  ہر دال ایک طریقے سے نہیں پکتی ہر دال  کا تڑکا بھی مختلف بنتا ہے جو دال کو چار چاند لگا دیتا ہے

دال رانی کی ترکیب ۔

ایک پاؤ مونگ کی دھلی دال کو دھو کے ایک لیٹر پانی میں مٹی کی ہانڈی میں پکنے کے لئے رکھ دیں ۔ ساتھ ہی ایک ٹی سپون نمک ایک ٹی سپون لال مرچ آدھا ٹی سپون ہلدی اور ایک دیسی لہسن چھیل کے کوٹ کے ڈال دیں اور ڈھکن لگا کے پکنے دیں پندرہ سے بیس منٹ میں دال گل جائے گی اور پانی کے ساتھ یکجان ہو جائے گی ۔  دیسی گھی یا جو بھی آپ کو پسند ہو آدھا کپ لیں ایک چھوٹی پیاز باریک کاٹ کےتڑکہ بنائیں جب پیاز سنہری ہو جائے تو تین تتیا  (گول لال مرچ) مرچ بھی شامل کر دیں  چند سیکنڈ مرچ کو بھی فرائی ہونے دیں اور پھر دال کو تڑکہ لگا دیں ۔ ایک چمچ گرم مصالحہ ڈالیں اور چولہا بند کر کے ہری مرچ اور پودینہ یا دھنیا کاٹ کے ڈال دیں قصوری میتھی بھی شامل کریں اور کھاتے وقت لیموں نچوڑ کے  پیش کریں ۔

کیسی لگی دال رانی کی کہانی ۔

زارا مظہر ✍

Loading