Daily Roshni News

رمضان المبارک میں مسلمان محض اللہ تعالیٰ کیلئے بھوکا پیاسا رہتا ہے۔ 

رمضان المبارک میں مسلمان محض اللہ تعالیٰ کیلئے بھوکا پیاسا رہتا ہے۔ 

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )رمضان المبارک میں مسلمان محض اللہ تعالیٰ کیلئے بھوکا پیاسا رہتا ہے۔  افطاری تیار کرتا ہے کھانوں کی خوشبو سے اشتہاء (خواہش)پیدا ہوتی ہے اس کے باوجود صرف اور صرف اللہ کی رضا کے لیے حلال چیز کو بھی استعمال نہیں کرتا۔  روزہ دار اس بات کی زیادہ سے زیادہ کوشش کرتا ہے کہ ہر اس عمل سے بچےجو اللہ تعالیٰ کو ناپسند ہے کیونکہ اس کے ذہن میں یہ بات مسلسل دور کرتی رہتی ہے کہ میں نے ایسا کوئی کام نہیں کرنا  جو روزے کے آداب کے خلاف ہے۔

❇بے شمار جسمانی فوائد کے ساتھ ساتھ  روزے کا روحانی فائدہ یہ ہے کہ روزے دار کے اندر اللہ تعالیٰ کے نور کا ذخیرہ ہوجاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے :

🌹‘‘روزہ کی جزا  میں ہوں۔’’🌹

پورے آداب کے ساتھ روزے رکھنے سے  روشنیاں روزِ دار میں ذخیرہ ہوجاتی ہیں اور آدمی کی ‘‘روح’’ اللہ سے قرب پانے کے لیے تیار ہونے لگتی ہے اور  روح کی پرواز عالم بالا کی طرف ہوجاتی ہے۔

رمضان المبارک میں دن بھر محض اللہ کیلئے بھوکا پیاسا رہتے ہوئے اور دنیاوی مشاغل سے ‘‘کافی حد’’ تک کنارہ کشی کرتے ہوئے اللہ کی یاد میں یکسو ہوکر رمضان کے آخری عشرے میں اعتکاف کی برکتوں اور  اللہ تعالیٰ کے    فضل وکرم سے لیلۃالقدر کے انعامات سے فیضیاب ہوجاتا ہے۔

✴21، 23، 25، 27، 29 رمضان المبارک کی راتوں میں لیلۃ القدر کی بشارت ہے۔

❄ لیلۃ القدر ایسے حواس ہیں کہ اس رات میں  پورے آداب اور احترامات کے ساتھ روزہ رکھنے والے مرد وخواتین  میں دیکھنے  کی حس اور آواز سُننے کی  ویولینتھ (WAVE LENGHT) 60 ہزار گنا  تک ہوجاتی ہے، اعتکاف کرنے والے  خواتین اور مرد حضرات پر عالم بالا کی رونمائی ہوتی ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:

لیلۃ القدر کیا ہے ،لیلۃ القدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے اور اس رات میں فرشتے  نزول فرماتے ہیں جن کی زیارت اور مشاہدہ ہوتا ہے ۔

آخری نبی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے محبوب کا ارشاد ہے:

❇‘‘لیلۃ القدر میں سعد لوگوں سے حضرت جبرائیل علیہ السلام مصافحہ کرتے ہیں۔’’

(بیہقی، تفسیر ابنِ کثیر)

❄دنیا کا ہر ذی ہوش آدمی بلکہ ہر مخلوق یہ جانتی ہے کہ اللہ کا نظام رات اور دن پر قائم ہے،رات میں بیداری یعنی شعور کا غلبہ نہیں ہوتا…… لاشعور کا غلبہ ہوتا ہے۔لاشعور میں زمان ومکان (Time & Space)کی حد بندیاں وہ نہیں رہتیں جو شعور کی محدودیت میں ہیں۔

٭٭٭

🍂دین ِ اسلام میں ارکان کی حیثیت انفرادی اور اجتماعی ہے ۔غور وفکر ہمیں یہ آگہی بخشتا ہے کہ اسلام دراصل انفرادی سوچ سے نکل کر اجتماعی سوچ اور فکر کی دعوت دیتا ہے ۔

✨نماز باجماعت ،جمعہ کی نمازاور عیدین کی نماز یں،زکوٰۃ، حج،اللہ کی عبادت  کے ساتھ ساتھ  اُمت کی اجتماعیت،  اخلاص اور عالمگیر بھائی چارے کی علامتیں بھی ہیں۔

Loading