روٹی سالن تو ملتا ہے لیکن اس میں سے پروٹین نہیں ملتی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )اسی لئے تھک جاتے ہو اور بیمار ہو جاتے ہو اور بال گرنے لگتے ہیں۔
بچپن سے مجھے کہتے تھے اوہو بچہ بہت کمزور ہے۔
کھانا زیادہ کھاؤ۔
تھوڑا بڑا ہوا زیادہ کھانا شروع کیا تو فیٹ بڑھ گیا۔
بال گر رہے ہیں تو شیمپو بدل دو۔
دنیا بھر کے شیمپو لگا لئے پر بال گرنا نہیں رکے
موڈ خراب ہے چلو آئس کریم کھا لیتا ہوں
ایک فینسی کافی پی لیتا ہوں۔
کبھی کسی نے نہیں سمجھایا تھا کہ کھانے میں پروٹین کتنا ہے وہ دیکھو۔
کیوں کہ کہنے والوں کو بھی پروٹین کا پتہ نہیں تھا۔
پروٹین کا کام صرف باڈی بلڈنگ کے لئے نہیں۔
بلکہ ہر ماں باپ
ہر بچہ
ہر طالب علم
ہر استاد
یا ہر چلتے پھرتے انسان کے لئے ضروری ترین چیز ہے۔
بال بہتر پروٹین سے
سکن پروٹین سے
ہارمونز پروٹین۔
امیون سسٹم پروٹین
اور جب یہ سب خراب ہونے لگتا ہے تو الزام آتا ہے سٹریس پر یا موسم پر۔
جبکہ اصل مسئلہ پیٹ میں کیا کیا ڈال رہے ہو وہ دیکھو
انڈے
دالیں
چکن
لوبیہ اور چنے
بیف اور مچھلی
ہر کوئی کچھ نہ کچھ کھا سکتا ہے۔
بس مقدار پوری کرنی ہو گی۔
زیادہ نہیں تو جتنے کے چنے باہر سے کھاتے ہو اتنے گھر میں بنا کے کھاؤ۔
اسی کلو کے ہو تو اسی گرام پروٹین لینا شروع کر دو
جہاں آلو گوبھی بنانے لگے ہو وہاں ہر پلیٹ میں ایک انڈہ بھی شامل کر دو۔
جہاں مہینے کا پانچ کلو گھی یا ککنگ آئل لگ رہا ہے وہیں اسے ایک کلو تک لے آو۔
جہاں ممکن ہے آئل سے دوری اور پروٹین سے دوستی بڑھائیں
اور ہاں۔ پلیٹ کے سائز کا خاص خیال رکھیں۔
نیچے پلیٹ میں سو گرام ابلے چاول اور ڈیڈھ سو گرام ابلے آلو ہیں۔ ساتھ میں چکن اور ایک کھیرا۔
یہ ایک بیلنس پلیٹ میرا لنچ تھا۔