Daily Roshni News

زمین پر آنے والا شمسی طوفان کب آئے گا؟

امریکی امریکی خلائی ادارے ناسا نے زمین پر آنے والا شمسی طوفان کی پیشگی اطلاع دینے والا ایک ماڈل تیار کرلیا، جو’30 منٹ پیشگی وارننگ‘ دے سکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا نے مصنوعی ذہانت کا ایک ایسا ماڈل تیار کیا ہے ، جس سے زمین پر آنے والا شمسی طوفان کی پیش گوئی کی جاسکتی ہے۔

اس ماڈل کے بارے میں سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ ماڈل ’30 منٹ میں پیشگی وارننگ‘ دے سکتا ہے۔

امریکی خلائی ادارے گوڈارڈ سپیس سینٹر کے محققین نے بتایا ہے کہ یہ ماڈل ناسا کے سیٹلائٹ ڈیٹا کا تجزیہ کرکے خطرناک خلائی موسم کے متعلق اطلاع دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

سال 1989 میں ایک شمسی طوفان کی وجہ سے کینیڈا کے شہر کیوبیک میں 12 گھنٹے بجلی معطل ہونے کے باعث لاکھوں گھر اندھیرے میں ڈوب گئے تھے۔

سائنس دانوں نے متنبہ کیا ہے کہ اس طرح کے تباہ کن شمسی طوفان کا خطرہ بڑھ رہا ہے کیونکہ ہم اگلے ’سولر میکسیمم‘ کے قریب پہنچ رہے ہیں، جو سورج کی 11 سالہ سرگرمی کی ایک انتہا ہے۔

سائنسدانوں کی جانب سے اس مصنوعی ذہانت کا نیا ماڈل تیار کرنے کا مقصد سورج کے گذشتہ سائیکلز سے شمسی ہوا کی پیمائش اور زمین پر موجود اسٹیشنوں پر دیکھی جانے والی جیو میگنیٹک خرابیوں کے درمیان تعلق کی نشاندہی کرنا ہے۔

محققین کا کہنا ہے کہ تیار کردہ ڈیگر نامی کمپیوٹر ماڈل دنیا بھر میں جیومیگنیٹک خلل کی فوری اور درست پیش گوئی کر سکتا ہے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ اس نظام کی پیشگی وارننگ سے انفراسٹرکچر کو آنے والے شمسی طوفان سے بچانے میں مل سکتی ہے۔

خیال رہے شمسی طوفان اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب سورج برقی طور پر چارج شدہ پلازما خارج کرتا ہے جسے کرونل ماس ایجیکشن کہا جاتا ہے۔

یہ چارج شدہ ذرات جیو میگنیٹک طوفان پیدا کرتے ہیں جو زمین پر آلات کے بلیک آؤٹ اور تکنیکی خرابی کا سبب بن سکتے ہیں کیونکہ وہ سیارے کے ارد گرد حفاظتی مقناطیسی میدان میں داخل ہوتے ہیں۔

اگرچہ ان طوفانوں کی شدت ہلکے سے لے کر انتہائی تک ہوتی ہے، لیکن ٹیکنالوجی پر انحصار کرنے والی اس دنیا میں ان کے اثرات انتہائی تباہ کن ہوسکتے ہیں۔

Loading