Daily Roshni News

زندگی کا نمک عورت سے ہے مگر کتنا ؟۔۔۔ تحریر۔۔۔اظہر عزمی

زندگی کا نمک عورت سے ہے مگر کتنا ؟

آٹے میں نمک کے برابر !

پڑھ کے دیکھ لیں

تحریر۔۔۔اظہر عزمی

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ زندگی کا نمک عورت سے ہے مگر کتنا ؟۔۔۔ تحریر۔۔۔اظہر عزمی) کہتے ہیں کھانے میں نمک اور چہرے پر نمک سب کو اچھا لگتا ہے ۔ ایک کو چکھ اور دوسرے کو تک سکتے ہیں ۔ اگر آپ نے تکنے کو چکھنے کی کوشش کی تو اس کا سارا ذائقہ اپنے گال پر اترتا محسوس کریں گے ۔ قدرت نے سب کو دو کان دیئے ہیں لیکن عورت کو ایک کان بھی دی ہوتی ہے جو نمک کی کہلاتی ہے ، یہ زبان سے نکلتی ہے اور جب اس کا نمک کسی کے زخموں پر چھڑکا جائے تو سامنے والے کے جسم میں نمکیات کی کمی واقع ہو کر کسی واقعے کا سبب بن جاتی ہے

جتنا چھڑکا ہے تو نے زخموں پر

اتنا  کھایا  نہیں  نمک  تیرا                       زبیر قیصر

زندگی کا سارا فلسفہ صرف ایک روٹی میں ہے

کہتے ہیں عورت زندگی میں نمک کی طرح ہے ۔ اسی طرح  عورت اور روٹی لازم و ملزوم ہیں لیکن کچھ عورتوں کے ہاتھ کی پکی روٹی کھاو تو لازم و ملزم کا احساس ہوتا ہے ۔ کہتے ہیں دنیا گول ہے ، جتنا گھوم پھر لیں ۔ آخر میں وہیں پہنچیں گے جہاں سے چلے تھے ۔ زندگی کی روٹی بھی دنیا کی طرح گول ہے ۔ جتنا چاھیں گھوم لیں جو چاھیں کھالیں مگر آخر میں آنا اسی روٹی ہر ہے ۔ یہ تو آپ جانتے ہیں کہ روٹی میں آٹے اور نمک کا ایک خاص تناسب ہوتا ہے ۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ یہاں آٹے میں نمک کے برابر کون ہے ؟ عورت نمک اور تو پھر مرد آٹا ہوا ۔

چلیں مان لیتے ہیں ، ایسا ہی ہوگا مگر ایک بات نہ بھولیں ۔ روٹی پکاتی عورت ہے ۔ جلے توے پر جتنا چاھے جہاں سے چاھے جلا دے ۔ آٹے نے بے چارگی سے جلنا ہی ہوتا ہے ۔ عورت خود تو نمک کے برابر ہے لیکن آٹے کا سارا حساب کتاب برابر کر سکتی ہے ۔ میں تو کہتا ہوں زندگی کا سارا فلسفہ ایک روٹی میں ہے ۔ بس کچھ “عقل بند” شوہر اس طرف دھیان نہیں دیتے ۔ مقدار کسی کی زیادہ ہے مگر ہاتھ میں کس کے ہے ۔

اگر کھانا کھاتے میں بیوی شوہر سے پوچھے کہ کھانا کیسا پکا ہے اور شوہر کو نوالہ زہر مار کرنے کی وجہ سے جواب دینے میں ذرا تاخیر ہو جائے تو کہتی ہے آپ کو بڑی روٹیاں لگ رہی ہیں ۔ اب اسے کون بتائے کہ یہ روٹیاں حلق سے اترنے کے بعد کہاں تک لگ رہی ہیں ۔

بات روٹی تک محدود نہیں ۔ اس پکانے کی سرحدیں بہت دور تک جاتی ہیں ۔ اب یہ صورت حال پر منحصر ہے کہ عورت کیا پکاتی ہے اور کسے پکاتی ہے ۔ کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پکانے کے لیےچولھا ضروری ہے ۔ ایسا ہرگز نہیں ۔ وہ بہت کچھ بغیر چولھے کے بھی پکاتی ہے ۔ پکنے والوں کا کہنا ہے  کہ ہمیشہ تیز آنچ پر پکاتی ہے اور بھون کر اور زیادہ محبت میں آئے تو جلا کوئلہ بنا کر رکھ دیتی ہے  ۔ اس لیے گھر میں جو بھی چہرہ جلا بھنا نظر آئے تو سمجھ لیں یہ اسی کے دست گرم کا نتیجہ ہے ۔ عورت بغیر چولھے کے پکائے تو  سارے مصالحے زبان سے ڈالتی ہے اور کفگیر چلا چلا کر پکنے والے کی جان نکال دیتی ہے ۔

دنیا میں روٹی کے نام پر جتنے نقشے عورت بناتی ہے ۔ اتنے تو ممالک بھی ابھی آزاد نہیں ہوئے ۔ گورے دوسرے ملکوں  میں آزادی کی ٹحریکیں چلواتے ہیں ۔ مشکل ہوتی ہے کہ سرحد کا تعین کیسے کیا جائے ۔ اس کے لیے کہیں جانے کی ضرورت نہیں ۔  کسی اچھی نقشہ ساز عورت سے روٹی پکوالیں ۔ ایک دن ہمارے دوست اپنے گھر آئے تو ایک آڑی ترچھی جلی روٹی دیکھی ۔ بیوی سے پوچھا کہ یہ کیا ؟ تو بولیں کہ صومالیہ میں آزادی کی تحریک چل رہی ہے ۔ گورے نقشہ مانگنے آئے تھے ۔ میں نے یہ روٹی بنا دی ۔ تصویر لے گئے ۔ دوست نے کہا کہ روٹی ساتھ کیوں نہ لے گئے یا کھا ہی لیتے ۔ بولیں : میں نے کہا تھا تو بولے ہم گورے ملک کھاتے ہیں جلی روٹی نہیں ۔ کوئی فقیر آئے تو اسے دے دینا ۔ میں نے کہا کہ ناشکری کیوں کروں ۔ اللہ نے شوہر جو دیا ہے ۔

بیوی جو کھانے وہ بغیر چولھے کہ جب اور جہاں چاھے پکائے ،  ان ان میں چند ایک یہ ہیں :

شوہر دم نکل قیمہ

ساس کٹا کٹ

سسر سرسوں

نند کڑائی

دیور بھیجا

مہمان آ جائیں تو مکس باولی  بھجیا

چند ایک مرد بچے رہتے ہیں مگر ان کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہے ۔ ان چند ایک کے بارے میں یقین واثق ہے کہ یا تو وہ گونگے ہوتے ہیں یا شادی کے بعد کر دیئے جاتے ۔

کہتے ہیں زیادہ نمک کھانے کی 10 بڑی نشانیاں ہیں ۔ اب اس میں وہ نمک بھی شامل ہے جس کی پوری کان عورت کی زباں سے مرد کے کان میں ڈال دی جاتی ہے ۔ سوچیں نمک  والی کان مونث جبکہ انسانی کان مذکر ہے ۔ اردو کی کان شناسی کو داد دیجئے ۔

1۔  توجہ دینے میں مشکل

یہی وجہ ہے کہ اکثر مرد عورت کا کہا سمجھ نہیں پاتے

2۔ ہر وقت پیاس کا محسوس ہونا

ظاہر ہے گھبراہٹ میں زبان ہی خشک ہوتی ہے

3۔ جسم پر سوزش

اس کے متعلق ہر ایک کا اپنا تجربہ و تکلیف ہے

4۔ گردوں میں پتھری

اگر نہ ہو تو حیرت ہے

5۔ معدے کا السر

چند ماہ میں ہی ظاہر ہو جاتا ہے

6 ۔ہائی بلڈ پریشر

یہ مرض عورتیں جہیز میں لے کر آتی ہیں

7۔ اکثر سردرد ہونا

دعا کریں سینے کے دائیں طرف منتقل نہ ہو جائے

8 ۔واش روم کا استعمال بڑھ جانا

جہاں زور چلے گا بندہ وہیں جائے گا

9 ۔ پٹھوں کا اکڑ جانا

بندہ خود تو اکڑ نہیں سکتا ۔ اس لیے پٹھوں کو غیرت آجاتی ہے

10 ۔پیٹ پھولا محسوس ہونا

ڈر ، خوف اور وسوسوں پر گیس کے غبارے ہی بنتے ہیں

چلیں بھائی ۔ اتنی باتیں ہو گئیں ۔ اب ذرا بیوی کا پکا کھا لیں ۔ دیکھتے ہیں کتنا نمک ہے کھانوں میں اور اس دوران کتنا پڑتا ہے کانوں میں ۔ ہم تو آخر میں یہی کہیں گے :

جس کا نمک کھائیں اسی کے گن گائیں

ایمانداری سے بتایئے گا کیا میں نے کوئی برا گایا ہے ؟

Loading