سلام بخصور سید الشہدا اما م عالی مقام
مولا حسین پاک
تاحد نظر خون کی بارش کی جھڑی ہے
کیا باقی ابھی اور قیامت کی گھڑی ہے
کلام ۔۔۔۔۔ناصر نظامی
ایمسٹرڈیم ہالینڈ
سلام بحضور سید الشہدا امام عالی مقام مولا حسین پاک
شبیر کے کنبے پہ وہ افتاد پڑی ہے
چند لوگوں کی تعداد ہزاروں سے لڑی ہے
تاحد نظر خون کی بارش کی جھڑی ہے
کیا باقی ابھی اور قیامت کی گھڑی ہے
ہو جاتے ہیں سو تیر رگ جاں میں ترازو
سچ کہنے کے دنیا میں سزا ملتی کڑی ہے
بکھرے ہیں کہیں فرش پہ عباس کے بازو
قاسم کی کہیں کچلی ہوئی لاش پڑی ہے
اصغر کا ہوا حلق کہیں تیروں سےچھلنی
اکبر کے کلیجے میں کہیں برچھی گڑی ہے
دینے ہیں شہیدوں کو ابھی آخری بوسے
اس واسطے کربل میں ابھی زہرا کھڑی ہے
ناصر نظامی