Daily Roshni News

سوال: کیا انسانوں اور جانوروں کی ادویات میں فرق ہوتا ہے یا ایک جیسی ہوتی ہیں ؟

سوال: کیا انسانوں اور جانوروں کی ادویات میں فرق ہوتا ہے یا ایک جیسی ہوتی ہیں ؟

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )جواب:اس سوال کا جواب ذرا پیچیدہ ہے، جیسے ادویات کے کام کرنے کا طریقہ اور ادویات اور انسان یا جانور کے جسم کے درمیان ہونے والے عوامل ذرا پیچیدہ ہوتے ہیں۔ ادویات مالیکولر لیول پر جاکر کام کرتی ہیں۔ پھر ان ادویات کو جسم سے بغیر نقصان کے نکالنے کے لیے بھی مختلف انزائمز مالیکولر لیول پر کام کر رہے ہوتے ہیں۔

تو اتنے پیچیدہ نظام میں اگر تھوڑی بہت تبدیلی بھی ہو تو وہ ایسی صورتحال پیدا کرسکتی ہے کہ ایک دوائی انسانوں کے لئے تو کار آمد ہے لیکن کسی جانور کے لیے نہیں بلکہ جانور کے لیے نقصاندہ بھی ہوسکتی ہے۔ کیونکہ ہمارے جسم اور جانوروں کے اجسام میں ایک حد تک فرق تو ہے۔

اسکی سادہ سی مثال “پیناڈول” کی ہے۔ جو ہم سر درد یا بخار وغیرہ میں کھاتے ہیں اور بڑی محفوظ دوائی ہے۔ لیکن یہی پیناڈول بلیوں کے لیے جان لیوا ہوتی ہے، کیونکہ ان کے جگر میں وہ کارآمد انزائم (glucuronyl transferase) نہیں ہوتا جس سے کہ وہ پیناڈول/ پیراسیٹامول کو میٹابولائز کر سکیں۔

اس طرح تصویر کا دوسرا رخ بھی ہے، وہ یہ کہ بہت سی ادویات ایسی بھی ہیں جو جانوروں اور انسانوں میں عام استعمال ہوتی ہیں جیسے اینٹی بائیوٹکس ہیں۔ amoxicillin, cephelexin وغیرہ بلیوں اور دوسرے جانوروں میں مختلف بیکٹریال انفیکشن کے لیے استعمال ہوتی ہیں، اور انسانوں میں بھی عام استعمال ہوتی ہیں۔

سو ادویات کا مشترکہ استعمال ہونا یا نہ ہونا اس خاص دوائی اور اس خاص جانور پر منحصر ہے۔ یہ بھی ممکن ہے کہ جانوروں کی وہ بیماری انسانوں میں نہ پائی جاتی ہو۔ یا انسانوں کی کوئی بیماری جانوروں میں نہ پائی جاتی ہو، اسکی مثالوں میں کچھ وائرل انفیکشنز آجائیں گی۔

اس کے علاؤہ “dosage” بھی ایک اہم چیز ہے۔ یعنی اگر کوئی مشترکہ دوائی ہے بھی تو انسانوں میں وہ دوائی جانوروں کی نسبت مختلف مقدار میں استعمال کی جاتی ہوگی۔۔۔

#وارث_علی

Loading