Daily Roshni News

سورج کی گرج اور زمینی آندھیاں۔۔۔ تحریر۔۔۔ روبینہ شاہین 

سورج کی گرج اور زمینی آندھیاں

تحریر۔۔۔ روبینہ شاہین

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ سورج کی گرج اور زمینی آندھیاں۔۔۔ تحریر۔۔۔ روبینہ شاہین  )کچھ برس پہلے کی بات ہے، جب آندھیاں آتیں تو رفتار 70 سے 80 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ نہ ہوتی۔ تھوڑی دیر کی ہلچل کے بعد موسم ٹھنڈا اور خوشگوار ہو جاتا۔ مگر آج، وہی ہوائیں 120، 130 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زمین کو لرزا رہی ہیں۔ کیوں؟

اس سوال کا جواب ہمیں دو جہتوں میں تلاش کرنا ہوگا: ایک طبیعی (فطری) وجہ، اور دوسری باطنی (روحانی) حقیقت۔

ناسا کے مطابق 2020 سے سورج پر ایک طاقتور شمسی طوفان (Solar Storm) جاری ہے۔ سورج سے خارج ہونے والی توانائی، جب زمین کی فضا سے ٹکراتی ہے، تو وہ زمین کے موسم کو شدت سے متاثر کرتی ہے۔ سمندر گرم ہوتے ہیں، کم دباؤ کے سسٹمز بنتے ہیں، اور یہی سسٹمز خطرناک آندھیوں، بارشوں، اور طوفانوں کو جنم دیتے ہیں۔ یہ طوفانی سلسلہ 2026 تک شدت کے ساتھ جاری رہ سکتا ہے اور 2029 تک اس کا خاتمہ متوقع ہے۔

مگر… کیا انسان صرف ہوا، پانی اور آگ کے حساب سے چلتا ہے؟

نہیں۔ زمین پر بسنے والی یہ مخلوق، روح اور اخلاق کے توازن پر بھی زندہ ہے۔

جب اللہ کی زمین پر عدل کم ہو جائے، اور ظلم بڑھ جائے، جب ماں، بہن، بیٹی، بیوی جیسے مقدس رشتے مجروح ہونے لگیں، جب انسان اپنی ہی اصل بھلا بیٹھے  تو قدرت بھی خاموش نہیں رہتی۔

ہر آندھی، ہر زلزلہ، ہر طوفان، صرف طبیعی عمل نہیں ہوتا  وہ قدرت کی طرف سے ایک صدا بھی ہوتا ہے:

“اپنے گریبان میں جھانکو!”

بطور ماں، بہن، بیٹی، بیوی  ہمیں خود سے پوچھنا چاہیے: “کیا میں نے اپنی ذمہ داری انصاف سے ادا کی؟”

بطور باپ، بھائی، بیٹا، شوہر — مردوں کو بھی یہ سوچنا چاہیے:

“کیا میں نے اپنے اختیار کو امانت سمجھا یا ہتھیار؟”

اور سب سے بڑھ کر  کیا ہم نے ربِّ کائنات کی بندگی کو زندگی کا مقصد بنایا؟

یا سب کچھ جان کر بھی غفلت کی نیند سوتے رہے؟

یہ آندھیاں ہمیں صرف خبردار نہیں کر رہیں، بلکہ جگا رہی ہیں۔

کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم جاگے ہی نہ ہوں اور قیامت آن پہنچے۔

زمین کا موسم سورج سے بدلتا ہے، اور انسان کا حال اُس رب سے جو سورج کو چمکنے کا حکم دیتا ہے۔

اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ ہمیں نہ صرف قدرتی آفات سے بچائے، بلکہ ہمارے اندر کی اصلاح کی توفیق بھی دے۔

آمین، یا رب العالمین۔

Loading