Daily Roshni News

شفیع محمد شاہ ۔۔۔کا 18 یوم وفات

شفیع محمد شاہ ۔۔۔کا 18 یوم وفات

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )پی ٹی وی کراچی مرکز کے انتہائی کامیاب اور با صلاحیت ادا کار جنھوں نے پاکستان کے ہر گھر میں اپنی پہچان بنائی۔1949ء میں سندھ کے ایک قصبے کنڈ یارو میں پیدا ہوئے۔

اپنے تیس سالہ عہد فن میں انہوں نے پچاس سے زائد قسط وار اور سو سے زاید ایک قسط کے ڈراموں میں اپنی اداکاری کے فنی جوہر دکھائے۔

    ڈرامہ سیریل تیسرا کنارہ ان کی پہچان کاباعث بنا اور ڈرامہ سیریل آنچ نے انہیں ملک گیر شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا جس میں انہوں نے جلیس الحسن کا لازوال کردار ادا کیا۔ڈرامہ سیریل آنچ کا ایک منظر ڈرامہ کی تاریخ کا ایک  بہترین منظر ہے جس میں عورت کی عصمت و کردار کو اس سے زیادہ نہیں سراہا جاسکتا ہے۔

     شگفتہ اعجاز، شفیع محمد کی دوسری بیوی ہوتی ہے۔اختلافات کے باعث وہ اس کا گھر چھوڑ کر ہوسٹل چلی جاتی ہے۔فیملی کورٹ میں مقدمے کی کارروائی شروع ہوتی ہے، وکیل استغاثہ شگفتہ اعجاز سے پوچھتا ہے کہ وہ فلاں تاریخ کو ایک مرد کے ساتھ بائیک پر بیٹھ کر کہاں جا رہی تھی؟

     وکیل استغاثہ کا یہ سوال سن کر شفیع محمد عدالت کی اجازت سے کھڑا ہو کر کہتا کہ میرے اپنی زوجہ سے کئ اختلافات ہیں لیکن مجھے اس کی عصمت و کردار کے متعلق کوئی شک نہیں ہے۔مجھے اس سے کوئی سروکار نہیں ہے کہ میں یہ مقدمہ جیتتا ہوں یا ہارتا ہوں لیکن مجھے اپنی بیوی کی یہ رسوائی پسند نہیں ہے۔میں اس مقدمے سے دستبردار ہوتا ہوں۔

اس منظر کے مکالمے اگرچہ ڈرامہ نگار کے تھے لیکن شفیع محمد نے اپنی لازوال ادا کاری سے یہ مکالمے ایسے ادا کئیے جو ڈرامہ کی تاریخ پر انمٹ نقوش چھوڑ گئے۔ڈرامہ آنچ کا یہ منظر عصمت نسواں اور فنی اعتبار سے قابل دید ہے کہ ایسے شہ پارے کیسے تخلیق پاتے ہیں۔

   اپنے انداز نشست و برخاست اور گفتگو سے فن ادا کاری کو نئ جہت دینے والے محمد شفیع نے 1970 میں ریڈیو پاکستان حیدرآباد سے بطور صدا کار اپنے عہد اداکاری کا آغاز کیا۔وہ ایک پڑھے لکھے ادا کار تھے۔انہوں نے جامعہ سندھ سے بین الاقوامی تعلقات عامہ میں ماسٹرز کیا اور جامعہ حیدر آباد سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔ان کا عہد اداکاری تین دھائیوں پر مشتمل ہے جس میں انہوں نے اردو اور کچھ سندھی ڈراموں میں اپنی ادا کاری کے جوہر دکھائے ۔شفیع محمد بھاری بھر کم جسم کے مالک تھے،ان کی لہجے میں بہت ٹھہراؤ ، سنجیدگی اور متانت پائی جاتی تھی۔ان کی آواز صدا کاری اور ادا کاری کے لئیے انتہائی موزوں تھی۔

  انہوں نے پی ٹی وی کے بہترین ادا کار کا اعزاز بھی حاصل کیا تھا۔حکومت پاکستان نے انہیں تمغہ برائے حسن کارکردگی سے بھی نوازا تھا۔شفیع محمد کی چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔2006 میں وہ کسی بیماری کا شکار ہوکر انتہائی کمزور و لاغر ہو گئے تھے، اور دیکھتے ہی دیکھتے فن ادا کاری کو ایک انمٹ جہت دینے والا پی ٹی وی کا یہ روشن ستارہ 17 نومبر 2007ء کو اس جہان فانی سے کوچ کر گیا۔

محمد سلیم، گوجرانوالا

Loading