Daily Roshni News

شہد کی مکھی ڈنگ مارنے کے بعد مر کیوں جاتی ہے؟

یہ سوال اکثر لوگوں کے ذہن میں آتا ہے۔ کہ شہد کی مکھی ڈنگ مارنے کے بعد مر کیوں جاتی ہے؟ اصل میں شہد کی مکھی کا ڈنگ عام ڈنگوں سے ذرا مختلف ہوتا ہے۔ اس کے ڈنگ میں باریک باریک کانٹے لگے ہوتے ہیں، جو انسان کی نرم جلد میں پھنس جاتے ہیں۔ جب مکھی اُڑنے کی کوشش کرتی ہے تو اس کا ڈنگ اُس کے جسم سے الگ ہو جاتا ہے، اور ساتھ ہی اس کے جسم کے کچھ اندرونی حصے بھی نکل جاتے ہیں، جیسے کہ اس کا پیٹ اور زہریلا تھیلا۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کچھ ہی دیر میں مر جاتی ہے۔
یہ سسٹم قدرت نے اصل میں مکھی کے دفاع کے لیے بنایا ہوتا ہے، خاص طور پر دوسرے کیڑوں یا جانوروں سے بچنے کے لیے، جن کی جلد سخت ہوتی ہے اور ڈنگ پھنسنے کا خطرہ نہیں ہوتا۔ لیکن انسان کی نرم جلد میں جب یہ ڈنگ پھنس جاتا ہے تو مکھی کو اپنی جان دینی پڑتی ہے۔
دوسری طرف کچھ اور قسم کی مکھیاں جیسے بھڑ بار بار ڈنگ مار سکتی ہیں کیونکہ ان کا ڈنگ پھنستا نہیں۔
یعنی شہد کی مکھی کا مرنا اُس کی قدرتی بناوٹ کی وجہ سے ہوتا ہے، نہ کہ کسی غلطی کی وجہ سے۔ وہ اپنا دفاع کرتے ہوئے قربانی دیتی ہے۔
کیا پہلے آپ اس بات کو جانتے تھے؟
#facts #lifestyle #nisaryounas

Loading