طلسماتی بلی اور آئنسٹائن کا نظریہِ اضافیت
تحریر۔۔۔ثاقب علی
Einstein Ring
ہالینڈڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ طلسماتی بلی اور آئنسٹائن کا نظریہِ اضافیت۔۔۔ تحریر۔۔۔ثاقب علی) یہ تصویر آپ دیکھ رہے ہیں جس میں ایک دائرہ نظر آرہا ہے جیسے سرکس میں بنایا گیا آگ کا دائرہ لیکن یہ ہمارے نظم شمسی کے قطر سے بھی بڑا دائرہ دراصل ایک کہکشاں کی بگڑی ہوئی شکل ہے۔ آئنسٹائن کی General Theory of Relativity یا عمومی نظریہ اضافیت کا تو آپ جانتے ہی ہیں جو اس کائنات کی شکل و صورت، اس میں موجود توانائی و مادہ کے آپس میں تعلق اور گریوٹی کو واضح کرتی ہے.
کمیت رکھنے والے اجسام کی گریوٹی کی یہ قوت روشنی کو بھی موڑ دیتی ہے اور اسپیس-ٹائم کی چادر میں ایسا خم پیدا کرتی ہے جس سے روشنی بھی اپنا راستہ بدل لیتی ہے۔ اس کو Gravitational Lensing کا نام دیا جاتا ہے کیونکہ اس صورت میں روشنی ایک دور کے بھاری جسم (massive) کو زیادہ واضح اور بڑا کر کے دکھاتا ہے جیسے ایک عدسہ چھوٹی چیزوں کو واضح اور بڑا کرکے کے دکھاتا ہے۔ یہ آئنسٹائن دائرہ () اسی گریویٹیشنل لینزنگ کا ایک خاص مظہر ہے جس میں دور کا جسم، درمیان والا بھاری جسم (یعنی عدسہ) اور دیکھنے والا (یعنی ہم) بالکل سیدھی لائن میں ہوتے ہیں۔ آج سے تقریباً 100 سال پہلے روس کے سائنسدان Orest Khvolson نے 1924 میں اپنے ایک آرٹیکل میں اس قسم کے دائرے کا ذکر کیا تھا جس کو انہوں نے halo effect کا نام دیا تھا۔ پہلی بار 1998 میں ایک مکمل اور واضح Einstein Ring کو دیکھا گیا تھا جس کا نام B1938+666 ہے۔
اس Einstein Ring کی سب سے مقبول تصویر Cheshire Cat کے نام سے ہے (نیچے والی) جو کہکشاؤں کا ایک کلسٹر ہے جس کے لیے سامنے والی کہکشائیں (بلی کی آنکھیں) ایک عدسے کا کام کر رہی ہیں۔ اس کی تصویر پاکستانی ماہر فلکیات شہیر نیازی نے بھی بنائی تھی۔ اس کا یہ نام انیسویں صدی کے ایک ناول سے لیا گیا ہے جس میں یہ طلسماتی بلی غائب ہوسکتی ہے لیکن اس کی مسکراہٹ ایسے ہی نظر آتی رہتی ہے۔
#ثاقب_علی #astrosaqi #einsteinring #Gravitationallensing #gravity #lensing #cheshirecat