Daily Roshni News

علم مکاشفہ اور علم معاملہ کی تعریف۔۔۔ انتخاب  ۔۔۔۔ جاوید عظیمی نگران مراقبہ ہال ہالینڈ

علم مکاشفہ اور علم معاملہ کی تعریف۔

انتخاب  ۔۔۔۔۔۔ جاوید عظیمی نگران مراقبہ ہال ہالینڈ

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ علم مکاشفہ اور علم معاملہ کی تعریف۔۔۔ انتخاب  ۔۔۔۔ جاوید عظیمی نگران مراقبہ ہال ہالینڈ)علم مکاشفہ سے مراد وہ علم ہے جس میں صرف معلومات کا پتا چلتا ہے اور علم معاملہ سے مراد وہ علم جس میں معلومات جاننے کے ساتھ ساتھ اس پر عمل بھی کیا جاتا ہے۔ علم مکاشفہ کتاب میں لانے کی اجازت نہیں اگرچہ یہ علم طالبان حق کا بڑا مقصد اور صدیقین کا اصل مقصود ہے اور علم معاملہ اس تک لے جانے والا ایک راستہ ہے۔ لیکن انبیاء کرام علیھم السلام نے لوگوں کے ساتھ صرف علم طریقت و ہدایت میں بات کی ہے۔ اور علم مکاشفہ میں اشارے اور مثال و اجمال کے طور پر گفتگو فرمائی ہے کیونکہ وہ جانتے تھے کہ لوگوں کی عقلیں ان کی متحمل نہیں ہوسکیں گی۔ اور علماء حق تو انبیاء علم اور علم باطن یعنی دل کے اعمال کا علم۔

 ظاہری اعضاء سے صادر ہونے والا علم عمل یا عبادت یا عادت ہوگا

 اور دل جو حواس سے پردے میں ہے اس پر عالم ملکوت سے جاری ہونے والا عمل محمود ہوگا یا مذموم۔ لھذا اس علم کے دو قسمیں ہوئیں ظاہر و باطن۔

 ظاہری حصہ جو اعضاء سے متعلق ہے اس کی دو قسمیں ہیں۔  (۱) عادت  (۲) عبادت

 باطنی حصہ جو دل احوال اور نفس کے اخلاق سے متعلق ہے اس کی بھی دو قسمیں ہیں (۱) مذموم  (۲) محمود۔

صرف علم ظاہر صرف جسمانی علاج کا فائدہ دیتی ہے۔ جبکہ علم باطن میں دلوں اور روحوں کا علاج پوشیدہ ہے۔۔!!

Loading