Daily Roshni News

علم یہ جاننا ہے کہ کیا کہنا ہے۔ دانائی یہ جاننا ہے کہ اسے کہنا ہے یا نہیں۔”

علم یہ جاننا ہے کہ کیا کہنا ہے۔ دانائی یہ جاننا ہے کہ اسے کہنا ہے یا نہیں۔”

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ) وضاحت:یہ قول علم اور دانائی (حکمت) کے درمیان ایک اہم فرق کو واضح کرتا ہے:

​علم (Knowledge):

​”علم یہ جاننا ہے کہ کیا کہنا ہے” کا مطلب ہے کہ علم معلومات، حقائق اور مہارتوں کا ذخیرہ ہے۔ ایک علمی شخص جانتا ہے کہ کسی خاص موضوع کے بارے میں کون سی معلومات درست ہیں اور بحث میں کیا بولا جا سکتا ہے۔ یہ “کیا” (What) کے سوال کا جواب دیتا ہے۔

​دانائی/حکمت (Wisdom):

​”دانائی یہ جاننا ہے کہ اسے کہنا ہے یا نہیں” کا مطلب ہے کہ دانائی محض معلومات سے زیادہ ہے۔ یہ تجربہ، بصیرت اور اچھے فیصلے پر مبنی ہے۔ ایک دانا شخص نہ صرف یہ جانتا ہے کہ کیا کہنا ہے، بلکہ یہ بھی جانتا ہے کہ:

​کیا یہ صحیح وقت ہے؟

​کیا اس بات کو کہنے سے بہتری آئے گی یا بگاڑ؟

​کیا سننے والا اسے سمجھ پائے گا؟

​اس بات کو کس لہجے اور طریقے سے کہنا مناسب ہو گا؟

​یہ “کب، کیوں، اور کیسے” (When, Why, and How) کے سوالوں کا جواب دیتا ہے۔

​خلاصہ:

​علم آپ کو باتیں کرنا سکھاتا ہے (معلومات فراہم کرتا ہے)۔

​دانائی آپ کو خاموش رہنا سکھاتی ہے، یا صحیح وقت پر، صحیح بات، صحیح طریقے سے کرنا سکھاتی ہے (فیصلے اور بصیرت فراہم کرتی ہے)۔

Loading