عورت ناقص العقل ؟؟
عورت کا تو نہیں پتہ ۔ البتہ بیوی ضرور ناقص العقل ہوتی ہے. شوہر سے کتنی ہی سخت ناراض کیوں نہ ہو.
اس کے ایک تعریفی جملے پر فوراً پگھل جاتی ہے. مان جاتی ہے. خوش ہوجاتی ہے.
سخت روٹھی ہوئی ہو. شاپنگ کا یا آؤٹنگ کا سن کر فی الفور راضی ہوجاتی ہے. خلافِ عادت پانچ منٹ میں تیار بھی ہوجاتی ہے.
میری بیوی ایک مرتبہ بیمار ہوئی. اس نے اپنے لیے دلیہ بنایا اور میرے لیے روٹین کا کھانا.
میں نے یونہی ازراہِ ہمدردی کہدیا کہ چلو میں بھی تمہارے ساتھ دلیہ کھالیتا ہوں.اکیلی دلیہ کھاتی اچھی نہیں لگوگی
میرے الفاظ کا جادوئی اثر ہوا. وہ اپنی بیماری بھول گئی اور لپک جھپک کر دستر خوان بچھانے لگی. ساتھ میں بار بار پوچھتی بھی کہ آپ بھی دلیہ کھائیں گے میرے ساتھ. آدھے گھنٹے بعد ایسا لگ رہا تھا کہ وہ کبھی بیمار ہی نہیں ہوئی.
مجھے بہت شرمندگی ہوئی کہ اتنی جلد مان جانے والی مخلوق کو بھی میں نہیں مناپاتا.
فوراً اپنے دکھ بھول کر خوش ہوجانے والی ناقص العقل کو خوش نہیں کرپاتا.
میں نے ایک مرتبہ باتوں باتوں میں اسے کہا کہ عورتیں تو ناقص العقل ہوتی ہیں.
اس نے بڑے رسان سے جواب دیا. “اگر کامل العقل بھی ہوتیں. تو پھر بھی گھر چلانے کے لیے انہیں ناقص العقل بننا پڑتا”.
میں سوچ میں پڑگیا کہ ہم نے عورت کو باوجود اس کی اعلیٰ تعلیم کے کس ڈگر پر سوچنے پر مجبور کردیا ہے.
یعنی کمپرومائز اسے ہی کرنا ہے.
مرد بری الذمہ ہے.
قربانی وہی دے گی. مرد بری الذمہ ہے.
بیمار ہونے کے باوجود سب کی خدمت اس کا فرض ہے. مرد بری الذمہ ہے.اس حساب سے تو عورتیں کامل العقل ہیں
اور ہم ناقص العقل ہیں.
جو عورت کا مقام و مرتبہ اور اس کے جذبات بھی نہیں سمجھ پاتے. لیکن کیا کریں.
بڑوں سے یہی سنتے آئے ہیں کہ عورت ناقص العقل ہے.
🌷