Daily Roshni News

عورت کی عزت ۔ روزی میں برکت۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی

عورت کی عزت ۔ روزی میں برکت

تحریر۔۔۔ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ عورت کی عزت ۔ روزی میں برکت۔۔۔ تحریر۔۔۔ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی  ) قارئین کرام….! بیتے ہوئے واقعات، پرانی باتیں، گزرے دنوں کی یادیں کبھی خوشبو  اور دل کش نظارے بن کر اور کبھی   تکلیف دہ احساس بن کر انسان کی زندگی کے ساتھ رواں دواں رہتی ہیں۔ آج ایک بات یاد آگئی۔ دل چاہا کہ آپ کے ساتھ شیئر کروں۔
کئی سال پہلے کی بات ہے ایک  صاحب  مجھ سے ملنے آئے۔ روزگار کی طرف سے پریشانی بتائی اور کہا کہ میں جائزہ لے کر انہیں بتاؤں کہ ان کا اچھا خاصا چلتا ہوا کاروبار ماند کیوں پڑ گیا….؟  ان کا خیال تھا کہ ان کے کاروبار پر بندش کروادی گئی ہے۔ وہ اس بندش سے نجات اور کاروبار میں برکت کے لیے دعا چاہتے تھے۔


انہوں نے بتایا کہ ان کی تعلیم ایف اے تک ہے۔ چند برس پہلے وہ اپنے گاؤں سے کام کی تلاش میں لاہور گئے۔ دو سال وہاں چھوٹے موٹے کام کرتے رہے۔ پھر ایک دوست کی مدد سے کرائے پر جگہ لے کر آٹو پارٹس کی دکان کھول لی۔ اس دوست نے  ہول سیل مارکیٹ سے انہیں کافی سامان ادھار دلوا دیا۔

جن گھروں میں شوہر اپنی بیوی کو مارتے پیٹتے ہیں، ان کی بےعزتی کرتے رہتے ہیں،ان گھروں سے برکتیں اٹھنے لگتی ہیں۔

عورت کی عزت کرنا مرد کی اعلیٰ شخصیت کا اظہار ہے۔ اپنی عورت کی عزت کرنا مرد کی روزی میں برکت کا ذریعہ ہے۔

ان کا کام چل نکلا۔ مارکیٹ میں اچھی ساکھ بن گئی۔ والدین نے ان کی شادی کردی۔ ان کے ہاں دو بیٹے  اور ایک بیٹی پیدا ہوئی۔ شادی کے کچھ عرصہ بعد ان کے کاروبار میں  زوال آنے لگا۔ رفتہ رفتہ کاروبار اتنا نیچے آیا کہ ضروری اخراجات پورے کرنا بھی مشکل لگنے لگا۔ ان صاحب کے خیال میں یہ سب کچھ حاسدوں کی بری نظروں اور کسی کی جانب سے بندش کروا دینے سے ہوا۔
انہیں درپیش مشکلات کا پس منظر اور وجوہات جاننے کےلیے میں نے ان سے چند سوالات کیے۔
مارکیٹ میں ان کے لین دین اور گاہکوں کے ساتھ ان کے رویوں میں بظاہر کوئی خامی مجھے نظر نہیں آئی۔ اب میں نے ان سے اجازت لے کر گھر والوں کے ساتھ ان کے برتاؤ کے بارے میں پوچھا۔ ان کی باتوں سے اندازہ ہوا کہ عورت کے بارے میں ان کے عمومی خیالات بہت ہی برے ہیں۔ اپنی گھر والی کے ساتھ ان کا رویہ بھی ٹھیک نہیں۔ وہ اپنی بیوی کا کوئی احترام نہیں کرتے۔ اپنی گھر والی کو بچوں کے سامنے مارتے پیٹتے بھی ہیں۔ اپنی بیوی کے والدین اور بھائیوں کو برا بھلا  کہتے رہتے ہیں۔ جب سے ان کے معاشی حالات خراب ہوئے ہیں گھر میں ان کا رویہ مزید خراب ہوگیا ہے۔
میں نے ان صاحب سے کہا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ اپنا برتاؤ تبدیل کرلیں  ان کے کاروبار میں مندا ختم ہوجائے گا…. 
انہوں نے بڑی بے یقین سی نظروں سے میری جانب دیکھا اور بولے۔ کوئی وظیفہ بتانے کے بجائے آپ تو مجھے نصیحتیں کرنے لگے ہیں۔
ان کی بات سن کر میں نے کہا کہ وظیفہ تو میں بتا دوں گا لیکن اس کے ساتھ ساتھ میری ان باتوں پر عمل بھی کرلیجیے۔  میں نے انہیں تلقین کی کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ بہت عزت و احترام سے پیش آئیں۔ ان کے ساتھ شفقت اور حسن سلوک کا برتاؤ اور ان کے والدین کے لیے عزت و احترام کا اظہار کرتے رہیں۔

قارئین کرام….! صرف کاروباری انداز اور پیشہ ورانہ برتاؤ ہی کاروبار میں اچھے یا برے اثرات مرتب نہیں کرتا۔ روزگار کے حصول میں قدرت کی مدد کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ قدرت کی یہ مدد اچھے مواقع کی فراہمی اور دیگر کئی ذرائع سے ملتی رہتی ہے۔ قدرت کی مدد کا مجموعی طور پر کوئی نام لیا جائے تو ہم کہیں گے کہ قدرت کی طرف سے مدد کا اظہار برکت کی صورت میں ہوتا ہے۔
معاشی طور پر پریشان، اپنے گھر میں سخت گیر کئی مردوں کو میں نے یہ مشورہ دیا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ اچھا سلوک شروع کردیں  ان کا کاروبار اچھا ہو جائے گا۔ اللہ تعالیٰ کا بہت شکر ادا کرتے ہوئے میں آپ کو یہ بتا رہا ہوں کہ واقعی ایسا ہوا۔
یاد رکھیے….! جن گھروں میں شوہر اپنی بیوی کو مارتے پیٹتے ہیں، ان کی بےعزتی کرتے رہتے ہیں، ان گھروں سے برکتیں اٹھنے لگتی ہیں۔
ہمیں سب انسانوں کے ساتھ عزت و محبت والا رویہ اختیار کرنا چاہیے تاہم اپنے زیر کفالت افراد کے ساتھ ہمارا رویہ زیادہ شفقت لیے ہوئے بھرپور عزت و احترام والا ہونا چاہیے۔ خاص طور پر عورت کی بہت زیادہ عزت کرنا لازم ہے۔ 
عورت کی عزت کرنا مرد کی اعلیٰ شخصیت کا اظہار ہے۔ اپنی عورت کی عزت کرنا مرد کی روزی میں برکت کا ذریعہ بھی ہے۔

بشکریہ ماہنامہ روحانی ڈائجسٹ ستمبر 2018

Loading