Daily Roshni News

غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

غزل

شاعر۔۔۔ناصر نظامی

انگارا تیری آنکھیں، ستارہ تیری آنکھیں

بجلی گرائیں دل پہ، اے یارا تیری آنکھیں

ان آ نکھوں میں رقصاں ہیں، رنگین کہکشائیں

اک نور کا درخشاں ہیں، دھارا تیری آ نکھیں

مصحف ہے تیرا چہرہ، آیت لب و رخسار

قرآں کا، سپارہ ہیں، دلدارا تیری آنکھیں

ان آنکھوں میں آتی ہے نظررب کی تجلی

جلوہء طور کاہیں، نظارہ تیری آنکھیں

ہو سکتا نہیں، حق محبت کبھی ادا !   Haq- e-Mahabat

محبوب نہ  ہو، جاں، سے جو، پیارا تیری آنکھیں

اک پل میں لوٹتی ہیں صبر و سکون دل کا

اک بار اگر کر دیں، اشارہ تیری آنکھیں

ناز و ادا سے، اور کبھی، شرم و حیا سے

کرتی ہیں دل و جاں، پارہ پارہ تیری آنکھیں

جو ایک نظر دیکھے تجھے ڈوبے نشے میں

مستی کا سمندر ہیں، ماہ پارہ تیری آنکھیں

ان آنکھوں کو گرفت میں، لاؤں میں کس طرح

ہیں سرمئی افق کا، کنارہ تیری آنکھیں

کرتی ہیں قتل کتنے، سر عام یہ ناصر

قابو میں ذرا رکھو، خدا را تیری آنکھیں

ناصر نظامی

ایمسٹر ڈم ہالینڈ

Loading