غزل
شاعر۔۔۔ناصر نظامی
حسن جاناں کی تعریف کرتے ہیں ہم
ان کی نورانی صورت پہ، مر تے۔ ہم
ان کی صورت کو سجدہ فرشتے کریں
ان کے قدموں میں دل اپنا حوریں دھریں
دم بہ دم ، دم انہی کا ہی، بھرتے ہیں ہم
تیرا پیکر تو ہے نور کا اک، نگیں
تو خدا کی نشانی ہے اے،۔ ناز نیں
تیری تاب نظر سے ،پگھلتے ہیں ہم
خود پس آ ئینہ، خود سر آ ئینہ
ایک، دو کو سدا، یہ، کرے آئینہ
آ ئینہ رو، کیوں ہونے سے، ڈرتے ہیں ہم
رحم کھائے گا مجھ پہ وہ، قاتل کبھی
مجھ کو سمجھے گا، چاہت کے، قابل کبھی
ان کی الفت میں گھل گھل، بکھرتے ہیں ہم
جس سے رکھی نہ کوئی بھی راہ و رسم
جس گلی میں نہ جانے کی کھائی قسم
روز ہی اس گلی سے گزرتے ہیں ہم
حسن جاناں کی کیسے اتاریں نذر
ان پہ ہم وار دیں گے یہ، جان و جگر
خون دل ان کی رنگت میں، بھرتے ہیں ہم
ان کو نہ سوچوں تو جان میری، جلے
ان کی دھڑکن سے، دھڑکن یہ میری، چلے
ان کی چاہ میں نظامی، تڑپتے ہیں ہم
ناصر نظامی