Daily Roshni News

غزل۔۔۔شاعر۔۔۔ناصر نظامی

غزل
درد جگر کو آور ، دبایا نہ جائے گا
اب ساتھ زندگی کا ، نبھایا نہ جائے گا

محسوس کرکے دیکھو میرے درد کو کبھی
اندازہ میرے غم کا ، لگایا نہ جانے گا

شاخوں سے کرکے پھول کی مہکار کو جدا
ہم سے گلوں کا خون ، بہایا نہ جائے گا

کھا لوں گا، لاکھ شوق سے پتھر میں غیر کے
اپنوں کا ایک پھول بھی ، کھایا نہ جائے گا

دے دو بغیر مانگے ہی، دینا ہے جو ہمیں
دامن ہے تار تار ، اٹھایا نہ جانے گا

اہل وفا پہ، لاکھ یہ دنیا ستم کرے
ناصر ، وفا کا نام ، مٹایا نہ جائے گا

ناصر نظامی

Loading