Daily Roshni News

غزل۔۔۔شاعر ۔۔۔قتیل شفائی

بہت دنوں سے نہیں اپنے درمیاں وہ شخص

اداس کر کے ہمیں چل دیا کہاں وہ شخص؟

قریب تھا تو کہا ہم نے سنگدل بھی اسے–!!

ہوا جو دور تو لگتا ہے جان- جاں وہ شخص

اس ایک شخص میں تھیں دلربائیاں کیا کیا

ہزار لوگ ملیں گے، مگر کہاں وہ شخص؟؟؟

وہ جس کے نقش- قدم سے چراغ جلتے تھے

جلے چراغ تو خود بھی بنا دھواں وہ شخص

چھپا لیا جسے پت جھڑ کے زرد پتوں نے—!!

ابھی تلک ہے بہاروں پہ حکمراں وہ شخص

قتیل!! کیسے بھلائیں گے اہل- درد اسے—!!!

دلوں میں چھوڑ گیا اپنی داستاں وہ شخص

Loading