غزہ میں صبح سے اب تک اسرائیلی فوج کے ہاتھوں کم ازکم 104 فلسطینی شہید ہوگئے۔
عرب میڈیا کے مطابق شہید ہونے والوں میں 78 ایسے فلسطینی شامل ہیں جو امداد کے حصول کے لیے جمع تھے۔
دوسری جانب عالمی ادارہ خوراک نے کہا ہے کہ شمالی غزہ میں اس کے امدادی قافلے پر بھی فائرنگ کی گئی، یہ قافلہ 25 ٹرکوں پر مشتمل تھا جو زکیم کراسنگ کے راستے غزہ میں داخل ہوکر ان علاقوں کی طرف جا رہا تھا جہاں شدید غذائی قلت ہے۔
عالمی ادارہ خوراک نے اپنے بیان میں بتایا کہ امدادی قافلہ شمالی غزہ میں داخل ہوا تو خوراک کے منتظر سیکڑوں فلسطینی ٹرکوں کے گردجمع ہوگئے، اسی دوران فائرنگ شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں کئی شہری شہید اور زخمی ہوئے۔
طبی ذرائع اور امدادی تنظیموں نے خبردار کیا ہے کہ محاصرے اور لگاتار حملوں کے باعث غزہ میں انسانی بحران بدترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری بدترین اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں 50 ہزار 895 فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 40 ہزار 980 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔