ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیو ز انٹرنیشنل) اللہ پاک کے آخری نبی صلّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ارشاد فرمایا: ’’مَنْ سَنَّ فِي الْاِسْلَامِ سُنَّةً حَسَنَةً فَلَهٗ اَجْرُهَا وَاَجْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا بَعْدَهٗ مِنْ غَيْر اَنْ يَّنْقُصَ مِنْ اُجُوْرِهِمْ شَيْءٌ وَّمَنْ سَنَّ فِي الْاِسْلَامِ سُنَّةً سَيِّئَةً كَانَ عَلَيْهِ وِزْرُهَا وَوِزْرُ مَنْ عَمِلَ بِهَا مِنْ بَعْدِهٖ مِنْ غَيْرِ اَنْ يَّنْقُصَ مِنْ اَوْزَارِهِمْ شَيْءٌ یعنی جس نے اسلام میں اچھا طریقہ ایجاد کیا تو اس کے لئے اس کا اجر تو ہے ہی لیکن بعد میں جو اس اچھے طریقے پر عمل کرے اس کا ثواب بھی اسے ملے گا اور ان کے ثواب میں بھی کوئی کمی نہیں ہوگی اور جس نے اسلام میں کوئی برا طریقہ ایجاد کیا تو اس پر اس کا گناہ تو ہے لیکن بعد میں جوبھی اس برے طریقے پر عمل کرے گا اس کا گناہ بھی ایجاد کرنے والے کو ملے گا اور ان کے گناہوں میں بھی کچھ کمی نہ ہوگی۔‘‘ (مسلم،، ص۳۹۴، حدیث:۲۳۵۱)
انتخاب۔۔۔۔علامہ غلام مصطفےٰ نقشبندی