Daily Roshni News

قابیل اور ہابیل کی کہانی ۔۔۔ انتخاب  ۔۔۔۔ میاں عاصم محمود

قابیل اور ہابیل کی کہانی

انتخاب  ۔۔۔۔ میاں عاصم محمود

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ قابیل اور ہابیل کی کہانی ۔۔۔ انتخاب  ۔۔۔۔ میاں عاصم محمود)زمانہ قدیم کا ذکر ہے، جب حضرت آدم اور حضرت حوا علیہما السلام زمین پر آباد ہوئے۔ ان کے ہاں جوڑوں میں اولادیں ہوئیں، ہر بار ایک لڑکا اور ایک لڑکی۔ اللہ کا حکم تھا کہ ایک بچے کا نکاح دوسرے جوڑے کی اولاد میں ہو۔

ان کے دو بیٹے تھے:

ہابیل:جو سادہ دل، نیک طینت اور پرہیزگار تھا۔ وہ چرواہا تھا اور بکریاں چرایا کرتا تھا۔

قابیل:جو کسان تھا اور کھیتی باڑی کرتا تھا۔ وہ جلد باز، ضدی اور اپنی انا کا غلام تھا۔

تنازع کی شروعات اسی حکمِ الٰہی پر ہوئی جب قابیل نے اپنی ہی جڑواں بہن سے شادی کا مطالبہ کیا، جو خوبصورت تھی۔ حالانکہ اللہ کا قانون یہ تھا کہ قابیل کا نکاح ہابیل کی بہن سے ہو۔

معاملہ حل کرنے کے لیے، دونوں سے کہا گیا کہ وہ اللہ کے حضور قربانی پیش کریں۔ جس کی قربانی قبول ہو جائے، وہی حق پر ہوگا۔

ہابیل نے اپنی بہترین اور تندرست بکری قربان کی، جبکہ قابیل نے بے دلی سے اپنے کھیت کی کم ترین فصل میں سے کچھ غلہ پیش کر دیا۔

اللہ نے ہابیل کی خلوص بھری قربانی کو آسمان سے اترنے والی آگ کے ذریعے قبول کر لیا، جبکہ قابیل کی بے رغبت قربانی رد کر دی گئی۔

یہ منظر دیکھ کر قابیل کے دل میں حسد اور غصے کی آگ بھڑک اٹھی۔ اس نے ہابیل کو دھمکی دی:

“میں تجھے ضرور مار ڈالوں گا!”

ہابیل نے پر سکون جواب دیا:

“اگر تو مجھے قتل کرنے کے لیے ہاتھ اٹھائے گا،تو میں تجھ پر ہاتھ نہیں اٹھاؤں گا۔ میں تو پورے جہان کے مالک، اللہ سے ڈرتا ہوں۔”

لیکن قابیل پر شیطان سوار ہو چکا تھا۔ اس کی آنکھیں حسد اور غصے سے اندھی ہو گئیں اور اس نے تاریخِ انسانی کا پہلا قتل کر ڈالا، اپنے ہی بے گناہ بھائی کو شہید کر دیا۔

قتل کے بعد جب اسے ہوش آیا تو وہ سوچ میں پڑ گیا کہ لاش کا کیا کرے؟ تب اللہ نے ایک کوے کو بھیجا، جس نے زمین کھود کر اپنے مردہ ساتھی کو دفن کیا۔ یہ منظر دیکھ کر قابیل کو اپنی حماقت کا احساس ہوا اور وہ پکار اٹھا:

“ہائے میری بدبختی!کیا میں اس کوے جیسا بھی نہیں جو اپنے مردہ ساتھی کو دفن کر سکا؟”

پھر اس نے شرمساری کے ساتھ ہابیل کو زمین میں دفن کیا۔

سزا اور سبق:

ہابیل کو اللہ نے شہید کا بلند درجہ عطا فرمایا،جبکہ قابیل ہمیشہ کے لیے راندۂ درگاہ اور انسانیت کے لیے لعنت کا نشان بنا۔

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“قابیل کے بعد سے ہونے والے ہر ناحق قتل کا کچھ حصہ قابیل کے گناہوں میں بھی لکھا جاتا ہے،کیونکہ اس نے سب سے پہلے قتل کی راہ کھولی۔” (صحیح بخاری و مسلم)

 اہم سبق

  1. حسد اور غصہ انسان کو اندھا کر دیتے ہیں اور تباہی کے کنڈے میں پھینک دیتے ہیں۔

  2. نیت کی پاکیزگی ہی عبادت کو اللہ کے ہاں مقبول بناتی ہے، محض رسمی عمل نہیں۔

  3. ضد اور انا انسان کو حق سے دور لے جاتی ہے۔

  4. صبر اور تقویٰ ہی درحقیقت انسان کی کامیابی کی کنجی ہیں۔

دلچسپ و عجیب تاریخ

Loading