قریش: عرب کا عظیم قبیلہ اور اس کا تاریخی و مذہبی مقام
انتخاب ۔ محمد جاوید عظیمی
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل۔۔۔ قریش: عرب کا عظیم قبیلہ اور اس کا تاریخی و مذہبی مقام۔۔۔ انتخاب ۔ محمد جاوید عظیمی)زمانۂ نبوت (600 عیسوی) سے قبل جزیرہ نما عرب کے نقشے پر عرب قبائل کے مواضع میں قبیلہ قریش کو مرکزی اہمیت حاصل تھی۔ یہ قبیلہ نہ صرف عرب کا ایک مشہور، ذی عزت، باوقار اور اہم ترین قبیلہ تھا، بلکہ خاتم الانبیا حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا تعلق بھی اسی قبیلے کی شاخ بنو ہاشم سے تھا۔
قریش کی وجہ تسمیہ
قریش کی اصطلاح حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے جد امجد قصی ابن کلاب کی اولاد کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ تاریخی مصادر کے مطابق، قصی ابن کلاب وہ پہلے شخص تھے جنہیں قریش کہا گیا۔ عبد الملک بن مروان کا قول ہے کہ “قصی ابن کلاب سے پہلے کوئی قریش نہیں تھا۔”
قریش کا لفظ عربی زبان کے لفظ “تَقَرُّش” سے ماخوذ ہے جس کے معنی “جمع کرنے” کے ہیں۔ چونکہ قصی ابن کلاب نے اہل عرب کو ایک مرکز پر جمع کیا، اس لیے وہ اور ان کی اولاد قریش کہلائی۔
ایک اور روایت کے مطابق، حضرت اسماعیل علیہ السلام کی نسل میں نضر بن کنانہ کی اولاد کو قریش اس لیے کہا جاتا تھا کہ وہ حرم کی خدمت کی غرض سے سب ایک جگہ جمع ہو کر رہتے تھے، اس واسطے ان کا لقب قریش ہو گیا۔
قریش کا مذہبی و روحانی مقام
تاریخ بخاری میں ام ہانی سے مروی ایک روایت کے مطابق، حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا: “قریش کی اس میں بڑی عزت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک خاص سورۃ (لا یلاف) ان کے حق میں ایسی نازل فرمائی جس میں کسی دوسرے کا ذکر نہیں ہے۔” حاکم نے اس حدیث کو صحیح قرار دیا ہے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی پیدائش سے قبل بھی عرب کے تمام قبیلوں میں خاندان قریش کو خاص امتیاز حاصل تھا۔ خانہ کعبہ، جو تمام عرب کا دینی مرکز تھا، اس کے متولی یہی قریش تھے اور مکہ مکرمہ کی ریاست بھی انہی سے متعلق تھی۔
قبیلہ قریش کی اہم شاخیں
قبیلہ قریش کی بڑی بڑی شاخیں مندرجہ ذیل تھیں:
-
بنو ہاشم
-
بنو امیہ
-
بنو نوفل
-
بنو عبدالدار
-
بنو اسد
-
بنو تمیم
-
بنو مخزوم
-
بنو عدی
-
بنو عبد مناف
-
بنو سہم
ان کے علاوہ بھی قبیلہ قریش کی دیگر شاخیں موجود تھیں جو عرب کی سیاسی، سماجی اور مذہبی تاریخ پر گہرے اثرات مرتب کرتی رہیں۔
تاریخی اہمیت
قریش کا قبیلہ نہ صرف عرب کی قبل از اسلام تاریخ میں اہم تھا، بلکہ اسلام کے ظہور کے بعد بھی اس نے مرکزی کردار ادا کیا۔ ابتدائی مسلم تاریخ کے بیشتر اہم واقعات میں قریش کے مختلف خاندانوں نے کلیدی حصہ لیا، جس نے عالم اسلام کی تشکیل پر دوررس اثرات مرتب کیے۔
![]()

