قصہ: مہترانی (بھنگن) کی پوٹلی اور درخت
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیویز انٹرنیشنل) یہ واقعہ- “بابا تاج الدین ناگپوریؒ” کی تواریخ و حکایات میں ایک معروف قصہ ہے، جو مختلف صوفی درباروں میں حضرت کی “شفیق پہچان” کی علامت کے طور پر سنایا جاتا ہے:
📖 قصہ: مہترانی (بھنگن) کی پوٹلی اور درخت
بابا تاج الدین ناگپوریؒ سے ملنے کے لئے آنے والے عقیدت مند، زائرین، صاحب حیثیت لوگ، عالم، رؤسا، نواب، سرکاری آفیسرز رنگ برنگ کھانے پکا کر ساتھ لاتے۔ ہر کوئی چاہتا کہ بابا اس کے کھانوں میں سے کچھ کھائیں یا چکھ لیں۔ بابا بھی کچھ لقمے چکھ لیتے اور پھر سارے کھانے لنگر میں ڈلوا دیتے۔
اب ایک مہترانی (ذات ہندو، جھاڑو لگانے اور گندگی اٹھانے والی) بھی دیکھا دیکھی کھانا پکا لائی۔ وہ کئی عرصہ سے یہ بات سوچ رہی تھی۔ اب کھانا پکا کر لائی تو ہمت نہیں ہورہی کہ اپنا معمولی، ٹوٹے پھوٹے برتنوں میں پکا کھانا نوابوں، امیروں، اونچی ذات کے لوگوں کے برتنوں اور کھانوں کے ساتھ رکھے؟ پوٹلی اس کے ہاتھوں میں اور دل الگ لرزے۔ اب کرئے تو کیا کرئے؟
خیر ! ڈرتی، لرزتی، شرمندہ اپنی پوٹلی ایک امرود کے درخت سے باندھ ،چپ چاپ باہر برآمدے میں جا بیٹھی۔
دوپہر کھانے کا وقت ہوا۔ باباؒ کے ‘خاص خادم’ باہر لپکے۔ خادموں کو دیکھ کر نوابوں، امیروں، مریدوں کے نوکر اپنے اپنے مالکوں کے ٹفن، دیگچیاں، توشہ دان، دسترخوانوں پر سجانے لگے۔ بابا کمرے سے باہر نکلے اور برآمدے میں بچھے دسترخوانوں پر سارے کھانے دیکھتے آگے بڑھ گئے۔ یہ کیا؟
باباؒ نے کسی کا کھانا نہ چکھا۔ ہر کوئی پریشان، کھلبلی مچ گئی۔ اب کس میں ہمت کہ آگے بڑھ کر پوچھے؟
چلتے چلتے لنگر ہال کے باہر نکل آئے۔ اپنے پیچھے چلتے لوگوں سے کہا۔ بھئی! وہ والا کھانا تو لاؤ، جو درخت سے بندھا لٹکا ہے۔ اب یہ سننا تھا تمام خادم، مرید، عورتیں، بچے درختوں، پودوں کی طرف دوڑ پڑے، کون سا کھانا؟ کس کا کھانا؟ کون سا درخت؟
باباؒ کا آڈر مل گیا، اب ماننا ہے۔ سارے کھانا اور درخت کو ڈھونڈ رہے ہیں۔ باباؒ پیچھے ہاتھ باندھے کھڑے ہیں۔ مریدوں، دوستوں، زائرین کی کھانا ڈھونڈنے کی بھگڈر مچی ہے۔ کسی کی ہمت نہیں، وہ آگےبڑھ کر درخت یا جگہ ہی پوچھ لے؟
پریشانی دیکھ کر باباؒ مسکرائے اور دربار کے باہر لگے امرود کے درخت کے نیچے جا کھڑے ہوئے۔ خود اپنے ہاتھ بڑھا پوٹلی اتار، مہترانی کا کھانا کھانے نیچے بیٹھ گئے۔
مہترانی یہ منظر دیکھ، خوشی میں دیوانی ہوئی۔ زور زور سے نعرہ مستانہ مارتی، ساتھ روتی بلکتی جاتی۔۔۔🖤