Daily Roshni News

قلندر بابا اولیاء ؒ کا ایک خط

قلندر بابا اولیاء ؒ کا ایک خط

ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل )ڈھاکہ میں مقیم اپنے ایک عقیدت مند کے دو خطوط کے جواب میں قلندر بابا اولیاء کے چندار شادات

مورخہ 13 اکتوبر 1963ء

برادر بجان برابر !

السلام علیکم !

بعض اوقات جسم میں کیمیائی تبدیلیاں ہوتی ہیں۔ یہ ذہن نشین کرنا ضروری ہے کہ کیمیائی تبدیلیاں یا روشنیوں میں تبدیلیاں ایک ہی بات ہے۔ گو یا جسمانی تبدیلیاں، کیمیائی تبدیلیاں کہلاتی ہیں اور روح میں تبدیلیاں روشنیوں کی تبدیلیاں سمجھی جاتی ہیں۔ بات ایک ہی ہے ، معانی میں کوئی فرق نہیں۔ صرف طر ز بیان کا فرق ہے۔ جب ہم محسوسیت کی زبان میں بات کرتے ہیں تو جسم کہتے ہیں۔ دراصل مرئی محسوس اور غیر مرئی محسوس ایک ہی چیز ہے بالکل اسی طرح جس طرح روح اور جسم ایک ہی چیز ہے۔ جب حواس عمل کرتے ہیں تو محسوس دنیا زیر بحث آتی ہے اور جب ورائے حواس قوت، جس کو ذات بھی کہتے ہیں، عمل کرتی ہے تو ذہن اور فکر خیال وغیرہوغیرہ کام کرنے والے سمجھے جاتے ہیں۔ واقعہ یہ ہے کہ روح دو دائروں میں کام کرتی ہے۔

ٹھوس اور محسوس طرز پر۔

غیر مرئی اور غیر محسوس طرز پر۔

چنانچہ ہم ایک کو محسوس دنیا اور دوسری کو غیر محسوس دنیا سمجھتے ہیں۔ ساتھ ہی غیر محسوس دنیا ہمارے نزدیک نا قابل اعتماد ہے۔ حالانکہ یہ صحیح ہے۔ دونوں قابل اعتماد بھی ہیں اور ناقابل اعتماد بھی۔ جہاں تک ہماری فکر صحیح کام کرتی ہے یعنی ہم فکر سے صحیح کام لیتے ہیں، وہاں تک دونوں قابل اعتماد ہیں۔ جہاں ہم فکر سے صحیح کام نہیں لیتے، وہاں دونوں نا قابل اعتماد ۔ انحصار ہماری اپنی غلط یا صحیح طرز فکر پر ہے۔ قرآن پاک میں اللہ تعالی نے انسان کو یہی بات سکھائی ہے ، اسی چیز کی وضاحت کی ہے اور یہی تعلیم دی ہے۔ وحی کا منشاء یہ ہے کہ انسان صحیح طرز فکر اختیارکرنے کے لائق ہو جائے۔

Loading