قُربانی ،
تحریر ۔۔۔۔۔ سید اسلم شاہ
ہالینڈ(ڈیلی روشنی نیوز انٹرنیشنل ۔۔۔ قُربانی۔۔۔ تحریر ۔۔۔۔۔ سید اسلم شاہ)قربانی لفظ قُرب سے نکلا ہے ، اور قُرب حاصل کرنے کے لئے قربانی دینی ہی پڑتی ہے اس کے بغیر قُرب حاصل ہو نہیں سکتا ، اور یہ بات صرف اللہ کے لئے ہی نہیں آپ زندگی میں جو چیز حاصل کرنا چاہتے ہیں اس کے لئے جدوجہد تو کرتے ہی ہیں اپنا وقت دیتے ہیں اپنے عزیزوں سے دور ہوتے ہیں ، اپنی بہت سے معاملات چھوڑ دیتے ہیں صرف کامیابی کا یا محبت کا قُرب حاص کرنے لئے ، تو قُرب حاص کرنے لئے قربانی دینی پڑتی ہے ، بد قسمتی سے ہم نے ایک سیدھے معاملے کو اُلٹا کر لیا ، کہتے ہیں اسلام کے نام پر جتنی قربانی بکروں نے یا گائے، بیل نے دی ہے کسی اور نے نہیں دی ، آپ کے کئے گئے عمل کا کریڈٹ ایک جانور لے جائے تو افسوس کی بات تو ہے نا ، ہم نے جانور زبح کرنے میں لاکھوں روپے لگا دیے اور اور قربانی جانور نے دی بازی وہ لے گیا ، اور ہم نے گوشت کھایا اور اپنا نام بنایا ۔ اور جس جانور کو ہم نے حلال کرنا تھا وہ حرام ہی رہا اس کے بدلے میں ہم نے بکرے کو ذبح کردیا ، اس جانور سے بے خبر رہے جو ہم میں سر اُٹھائے کھڑا تھا ہماری ذات میں پیوست تھا اس کو تو ذبح بھی نہیں کرنا صرف اپنے لئے حلال کرنا تھا تاکہ وہ آپ کو حرام کی طرف نا لے جائے ، آپ نے اللہ کا قُرب حاص کرنے لئے اسی کی مخلوق کو ذبح کرنا شروع کر دیا، یہ کیسی قُربانی ہے ، جس میں آپ کا کچھ نہیں جا رہا دولت مالک کی دی ہوئی ،مخلوق مالک کی پیدا کردہ اور ذبح کرنے والے آپ ،ذمہ دار آپ ۔ ہم اپنے اندر بیٹھے جانور کو پال پوس رہے ہیں اس کا قد دن بہ دن اونچا کر رہے ہیں وہ آپ کو حرام بھی کھلا رہا ہے حرام کروا بھی رہا ہے ، اور آپ اس کوحلال نہیں کرر ہے ، کروڑوں کا حرام کمانے والا لاکھوں کا جانور لے کرحلال کرنے کے چکر میں ہے نہ غربت مٹ رہی ہے نا کسی کے لئے وسائل پیدا ہو رہے ہیں ، نا کسی غریب کی زندگی سنور رہی ہے غریب ایک مہینے کا گوشت اکٹھا کر کے پورا سال گوشت کوترستا رہتا ہے ، یہ کیسی قربانی ہے؟ ، اور یہ کیسا قُرب ہے مالک کا ؟
اصل میں تو یہ لفظ ہی غلط ہے کہ قربانی کرنی ہے ، قربانی کرنی نہیں ہے قربانی دینی ہے ، تو قربانی دینی ہی چاہئے قرب حاصل کرنا ہی چاہئے ،
اور اگر مالک کا قرب حاص کرنا ہے تو اس کے قریب ہو جائیں اور قریب ہو جائیں اور قریب ہو جائیں ،اور قریب ہو جائیں ،،
تُو، توُ نہ رہے میں ، میں نا رہوں
اک دوجے میں کھو جائے
اور جب آپ اتنے قریب ہو جاتے ہیں پھر سب کچھ قربان ہو جاتا ہے ، بلکہ مالک بھی آپ پر قربان ہو جاتا ہے ،
بس یہ زندگی یہ قربانی یہ قُرب یہ سب سیکھنا ہی پڑتا ہے ،
باقی رسمیں بن جاتی ہیں کسی نہ کسی بھلا ہو ہی جاتا ہے، مگر تلاش حقیقت کی ہونی چاہئے