Daily Roshni News

لالچ بُری بلا ہے

کریم گاؤں کا ایک غریب،لیکن ایمان دار لکڑہارا تھا۔وہ روز صبح جنگل سے لکڑیاں کاٹ کر لے آتا۔ایک دن وہ جنگل میں لکڑیاں کاٹنے گیا تو اسے دور سے ایک چمکتی ہوئی چیز دکھائی دی۔قریب جا کر دیکھا تو وہ چمکتی ہوئی چیز ایک انگوٹھی تھی۔اس نے دائیں بائیں دیکھا،مگر اسے کوئی نظر نہ آیا۔اس نے آواز لگائی:”کوئی ہے؟یہ انگوٹھی کس کی ہے؟“اچانک اسے اپنے پیچھے ایک آہٹ محسوس ہوئی۔

مڑ کر دیکھا تو اسے ایک چھوٹی سی لڑکی نظر آئی۔اس نے لکڑہارے سے کہا:”یہ انگوٹھی میری ہے۔مجھے دے دیں۔“
لکڑہارے نے اسے وہ انگوٹھی دے دی۔اس نے پریشان ہو کر لڑکی سے کہا:”بیٹی!تم اس جنگل میں کیا کر رہی ہو؟آؤ میں تمہیں گھر چھوڑ دوں۔


اچانک وہ لڑکی ایک خوبصورت پری بن گئی۔کریم اسے دیکھ کر حیران رہ گیا۔پری نے کہا:”میرا نام سَم سَم پری ہے اور میں تمہارا امتحان لے رہی تھی۔

میں یہ دیکھنا چاہتی تھی کہ تم ایمان دار ہو یا نہیں۔“پھر اس پری نے کریم کو انعام میں ایک سونے کا پیالہ دیا اور کہا:”اگر تم کھانا بنانا چاہو تو اسے حکم دینا،اس میں مزے دار کھانا بن جائے گا۔تم اس سے جو کھانا لینا چاہو،یہ حاضر کر دے گا۔“
کریم بہت خوش ہوا اور خوشی خوشی گھر کو چل دیا۔گھر پہنچ کر اس نے اپنی بیوی کو سارا ماجرا کہہ سنایا۔

اس کی بیوی نے پیالے کو حکم دیا:”ہمارے لئے کھانا لاؤ۔“اس نے جیسے ہی یہ کہا،بہت سارا مزے دار کھانا ان کے سامنے سج گیا۔
کریم کے ایک پڑوسی زاہد کو بھی یہ بات معلوم ہو گئی۔دوسرے دن وہ صبح صبح جنگل میں پہنچ گیا اور پری کو ڈھونڈنے لگا۔اسے بھی ایک چمکتی ہوئی چیز نظر آئی۔وہ قریب گیا تو وہ ایک چمکتی ہوئی قیمتی انگوٹھی تھی۔اس نے جلدی سے انگوٹھی اُٹھائی اور سوچا چلو پری تو نہیں ملی یہ انگوٹھی ہی رکھ لوں۔

یہ سوچ کر وہ چل دیا۔اچانک اس کے سامنے ایک چھوٹی بچی آگئی۔اس نے کہا:”یہ میری انگوٹھی ہے،مجھے دے دو۔“
زاہد نے کہا:”یہ میری انگوٹھی ہے یہ میں تمہیں نہیں دوں گا۔“یہ کہہ کر زاہد بھاگنے لگا۔
اچانک اس کے سامنے ایک خوف ناک شکل کی چڑیل آگئی اور اس نے زاہد سے کہا کہ تم بہت لالچی ہو یہ انگوٹھی مجھے واپس کر دو ورنہ تمہیں نہیں چھوڑوں گی۔یہ سن کر زاہد نے انگوٹھی پھینکی اور گھر کی طرف بھاگا۔کئی دن تک وہ ڈر کے مارے باہر نہیں نکلا۔اس نے لالچ سے توبہ کر لی۔

Loading